اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رمضان ریلیف پیکج اور گندم کی فصل 2022-23 کی قیمت خرید 3900 روپے فی 40 کلوگرام کی منظوری دیدی

153

اسلام آباد۔1مارچ (اے پی پی):اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رمضان ریلیف پیکج اور گندم کی فصل 2022-23 کی قیمت خرید 3900روپےفی 40 کلوگرام کی منظوری دیدی۔ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود ملک، سابق وزیراعظم اورایم ین اے شاہد خاقان عباسی ایم این اے/ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے حکومتی اقدامات ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، چیئرمین ایس ای سی پی، ایم ڈی پاسکو، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

ای سی سی نے گندم کی فصل 2022-23 کی خریداری کی قیمت کے بارے میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی طرف سے پیش کردہ سمری پر غور کیا اور تفصیلی بحث کے بعد گندم کی فصل 2022-23 کی قیمت خرید 3900/40 کلوگرام کی منظوری دی۔ وزارت صنعت و پیداوار نے رمضان ریلیف پیکج برائے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن- 2023 کے بارے میں ایک سمری بھیجی تھی ۔ ای سی سی نے بحث کے بعد رمضان ریلیف پیکج کے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری دی (ٹارگٹڈ اور غیر ٹارگٹڈ) جس میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے لیے 19 آئٹمز پر مشتمل ہے، جس کا بجٹ 5ارب روپے ہے۔ وزارت صنعت و پیداوار نے 2022-23 درآمد شدہ گندم کی اندرون ملک نقل و حمل کے لیے پاسکو کے لاجسٹک پلان پر رپورٹ پیش کی۔ ای سی سی نے رپورٹ پر غور کیا اور نوٹ کیا۔

ای سی سی نے میری ٹائم افیئرز کی وزارت کی طرف سے جمع کرائی گئی سمری پر غور کیا اور کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) بورڈ کی قرارداد کو منظور کر لیا۔ کراچی پورٹ پر پھنسے ہوئے کنٹینرز/کارگو لینڈ ہیلپ پر اسٹوریج کے تمام چارجز معاف کر دیئے گئے۔ زرمبادلہ کے لیٹر آف کریڈٹ اور ترسیلات زر اس شرط کے ساتھ مشروط ہیں کہ ہر کیس پر 50لاکھ روپے سے زیادہ کے چارجز ڈیمریجز ہوں۔ اسٹیٹ بینک سے سرٹیفیکیشن ملنے کے بعد 50 لاکھ روپے معاف کر دیئے جائیں گے۔ ای سی سی نے مزید ہدایت کی کہ ماہانہ بنیادوں پر کلیئر کنسائنمنٹس کی تعداد اور مقدار کے بارے میں رپورٹ پیش کی جائے۔ وزارت توانائی (پاور ڈویژن) نے 2021-22 کی دوسری سہ ماہی کے برابر کے الیکٹرک کے لیے یکساں ٹیرف کی سمری جمع کرائی۔

ای سی سی نے بحث کے بعد کے الیکٹرک کے لیے جولائی 2022 سے ستمبر 2022 کی کھپت اور بالترتیب مارچ 2023 سے مئی 2023 تک صارفین سے وصولی کے لیے ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دی۔ ای سی سی نے کے -الیکٹرک کے لیے یکساں ٹیرف پر وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی ایک اور سمری پر غور کیا ،پہلی سہ ماہی 2022-23 کے برابر ہے اور کے -الیکٹرک کے لیے فروری-23 سے مارچ کی کھپت پر ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے ٹیرف کو ریشنلائز کرنے کی اجازت دی۔ ای سی سی نے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی ایک اور سمری پر بھی غور کیا اور بجلی پیدا کرنے والوں کے لیے وفاقی حکومت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے مالی سال 24 کے لیے سرچارج میں اضافے کی تجویز کی منظوری دی۔

مزید یہ کہ مالی سال 24 کے لیے یہ سرچارجز K-الیکٹرک کے صارفین پر بھی لاگو ہوں گے تاکہ ملک بھر میں یکساں ٹیرف برقرار رکھا جا سکے۔ ای سی سی نے درج ذیل تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دی۔ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حق میں 200 ملین روپے ،لالا موسیٰ سے نونہ والی بھاگو اور مالوانہ تک تحصیل کھاریاں کے سڑک لنک کے لئے ۔

ضلع قصور کی ترقیاتی سکیموں کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حق میں 429.436 ملین روپے، پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے پروگرام کے تحت صوبہ پنجاب میں اسکیموں پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حق میں 702.9 ملین روپے ، آئی سی ٹی میں پانی کے کورسز فیز-II کی بہتری کے لیے قومی پروگرام کے لیے وزارت داخلہ کے حق میں 12 ملین۔ آئی سی ٹی کے بارانی علاقوں میں کمانڈ ایریاز کو بڑھانے کے لیے قومی پروگرام کے لیے وزارت داخلہ کے حق میں 20 ملین۔اور HQ FC (جنوبی) اور HQ FC (نارتھ) KP فنڈ کے منصوبے پر عمل درآمد کے لئے وزارت داخلہ کے حق میں 1112.04 ملین روپے کی منظوری دیدی ۔