اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد کے نئے ٹینڈرز اور وزارت مواصلات کے لئے 6000 ملین روپے کی منظوری دیدی

75

اسلام آباد۔22نومبر (اے پی پی):اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد کے نئے ٹینڈرز اور وزارت مواصلات کے لئے 6000 ملین روپے کی منظوری دی ہے۔ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان کی زیر صدارت پیر کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا۔

اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات شوکت ترین، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر، وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو سمیت وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

ای سی سی نے وزارت قومی صحت کی خدمات، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی طرف سے پیش کردہ سمری کی سفارش کی کہ کسٹم ڈیوٹی اور یو ایس ایڈ کے فنڈڈ پروگرام کے ذریعے پرسنل اینڈ پروٹیکٹیو ایکوئپمنٹ (پی پی ای) ٹیسٹنگ لیبارٹری کے آلات کے عطیات پر ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔ 25 اکتوبر 2021 کو کھولے گئے ساتویں بین الاقوامی گندم کے ٹینڈر 2021-22 کے ایوارڈ سے متعلق وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کی طرف سے پیش کردہ دو سمریوں پر اور آٹھویں بین الاقوامی گندم کے ٹینڈر 2021-22 کے ایوارڈ سے متعلق 4 نومبر 2021 کو ای سی سی نے غور و خوض کیا اور ٹی سی پی کی طرف سے پیش کردہ 7ویں ٹینڈر کو ختم کرنے اور نئے ٹینڈر کے اجرا سے متعلق تجویز کی سفارش کی۔ کمیٹی نے زیادہ قیمتوں کی بنیاد پر گندم کی درآمد کے لیے آٹھویں بین الاقوامی ٹینڈر کو منسوخ کرنے کی تجویز بھی دی۔

کمیٹی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو مزید ہدایت کی کہ گندم کے لیے پڑوسی ملک افغانستان کی ضرورت کا ازسر نو جائزہ لیا جائے۔ ای سی سی نے وزارت مواصلات کی طرف سے بلکسر – میانوالی (N-130) اور میانوالی – مظفر گڑھ (N-135) سڑکوں کی بہتری اور بحالی کے6000 ملین روپے کے فنڈز مختص کرنے کے لیے پیش کردہ سمری کی سفارش کی۔ کمیٹی نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس (ایچ ای سی) کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے فنڈز کی سفارش کی اور جنوری 2022 کے وسط تک ایچ ای سی کی نجکاری کو حتمی شکل دینے کی ہدایات دی۔

ای سی سی نے خیر سگالی کے طور پر افغانستان سے درآمد کی جانے والی مختلف اشیاء پر ٹیرف کے خاتمے/کمی کے لیے وزارت تجارت کی طرف سے پیش کردہ سمری کی سفارش کی۔ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات پر OMCs اور ڈیلرز کے مارجن پر نظرثانی کے لیے وزارت توانائی کی طرف سے پیش کی گئی سمری پر بھی تبادلہ خیال کیا- موٹر اسپرٹ (MS) اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) تیل کی قیمتوں میں آئندہ نظرثانی کی جائے۔ کمیٹی کے تمام ممبران سے آراء طلب کرنے کے بعد سمری اگلے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔