پاکستان اقوام عالم میں ’’اشرافیہ ‘‘کے نظام پر یقین نہیں رکھتا، عالمی امن و خوشحالی کے مفاد میں اقوام متحدہ چارٹر کے مساوات اور خودمختاری کے اصولوں کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔ ، وزیراعظم انوارالحق کاکڑ

63
متعلقہ حکام کو آزاد جموں و کشمیر، کوئٹہ اور سندھ میں انسداد بجلی چوری کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت

یویارک۔22ستمبر (اے پی پی):
وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہاہےکہ کہ پاکستان اقوام عالم میں ’’اشرافیہ ‘‘کے نظام پر یقین نہیں رکھتا، عالمی امن و خوشحالی کے مفاد میں اقوام متحدہ چارٹر کے مساوات اور خودمختاری کے اصولوں کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔ پاکستان ایک نئے ،منصفانہ اور پرامن عالمی نظام کے ان اہم عوامل پر عملدرآمد کیلئے تمام رکن ممالک کے ساتھ مستعدی اور فعال طور پر کام کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس امر پر یقین رکھتا ہے کہ سلامتی کونسل میں اضافی مستقل ارکان شامل کرنے سے اس کی ساکھ اور قانونی حیثیت کو مزید نقصان پہنچے گا، زیادہ سے زیادہ ممکنہ معاہدہ ’’یونائٹنگ فار کنسنسس گروپ ‘‘کی کونسل کی توسیع کی تجویز کی بنیاد پر حاصل کیا جا سکتا ہے جو کہ محدود تعداد میں طویل مدتی نشستوں کی فراہمی کے ساتھ صرف غیر مستقل زمرے میں ہو۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ حال اور مستقبل میں امن و خوشحالی کی تعمیر، تحفظ اور فروغ کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ بڑی طاقتوں کی مخاصمت اور کشیدگی کو کم کیا جائے، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مسلسل عملدرآمد کیا جائے، تنازعات کی بنیادی وجوہات کو ختم کیا جائے اور طاقت کے استعمال نہ کرنے کے اصولوں کا احترام کیا جائے جبکہ خود ارادیت، خودمختاری اور علاقائی سالمیت، ریاستوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور پرامن بقائے باہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نئے ،منصفانہ اور پرامن عالمی نظام کے ان اہم عوامل پر عملدرآمد کیلئے تمام رکن ممالک کے ساتھ مستعدی اور فعال طور پر کام کرے گا