اقوام متحدہ افغا نستان کو ایک محفوظ اور مضبوط ریاست کے طور پر دیکھنے کا خواہش ہے ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

89

اقوام متحدہ ۔20ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ افغا نستان کو ایک محفوظ اور مضبوط ریاست بنتے ہوئے دیکھنے کی خواہش مند ہے ۔ جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے قبل اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک انٹرویو میں کہاکہ یہ بات ٹھیک ہے کہ افغانستا ن کی صورتحال غیر متوقع ہے لیکن ہم سب چاہتے ہیں کہ افغانستان میں جامع حکومت ہو اور افغانستان انسانی حقوق بالخصوص خواتین کا احترام کرے۔

انہو٘ ں نے کہاکہ ہم سب چاہتے ہیں کہ افغانستان ایک محفوظ ریاست بنے اور افغانستان منشیات کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرے ، لیکن یہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ کیا ہونے والا ہے کیونکہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کیا ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ افغانستان کو انسانی امداد فراہم کریں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت طالبان کے ساتھ مفاہمت رکھتے ہوئے انہیں سمجھایا جاسکے کہ لڑکیوں کو ہر سطح کی تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہیے ، اور ایک ہی وقت میں ، ایک مؤثر طریقے سے بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں ، ہم نے اپنے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر اور آفس آف کوآرڈینیشن آف ہیومینیٹیرین افیئرز (او سی ایچ اے) کے سربراہ مارٹن گریفتھ کو طالبان قیادت سے بات کرنے کے لیے کابل بھیجا ہے کہ ہم انسانی امداد کیسے پہنچا سکتے ہیں یا کیسے اس کام کو ایک محفوظ ماحول میں یا مساوی طریقے سے کیا جائے جس میں کسی قسم کی کوئی امتیازی سلوک نہ ہواور ایک ہی وقت میں ان کے ساتھ ان دیگر پہلوؤں پر بھی بات کی جس میں انسانی حقوق کا احترام پہلی ترجیح ہے لیکن ہمیں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ افغان عوام بہت تکلیف میں ہیں اور ملک میں تباہ کن صورتحال سے بچنے کے لیے افغانیوں کے لیے خوراک ، ادویات اور دیگر بنیادی سہولیات ہونا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت افغانستان میں دوسری پریشانی افغانستان کی معشیت کو بحال کرنا ہے لہذا میں سمجھتا ہوں کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ افغان معیشت کو مضبوط بنانے کے لئےمل کر اقدام کریں تاکہ افغانستان معیشت کے خاتمے سے بچ سکے ۔