اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کے ادارے مقبوضہ وادی کی اراضی کی بھارتی صنعتکاروںکو غیرقانونی منتقلی کا فوری ایکشن لیں،شہریارآفریدی

65

اسلام آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی سے متعلق ماہرین پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی 2 لاکھ 40 ہزار کنال اراضی کی بھارتی صنعتکاروں اور انویسٹرز کو غیرقانونی منتقلی کے عمل پر فوری ایکشن لے اور کشمیریوں کی نسل کشی کےلئے جاری بھارتی اقدامات پر پابندیاں عائد کرے۔ ہفتہ کوکوویڈ۔19 کے خلاف جنگ میں کردار ادا کرنے والے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور مسلح افواج کی خدمات کی اعتراف کے لئے منعقدہ ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے تمام اقدامات غیرقانونی اور تنازعہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار دادوںکی صریح خلاف ورزی ہیں جسکامقصدکشمیری عوام کی نسل کشی کرنا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ماہرین سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ہندوستان میں غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرگرم انسانی حقوق کے محافظوں ، صحافیوں، سول سوسائٹی کے اراکین اور انسانی امدادی تنظیموں کے دفاتر اور رہائش گاہوں پر چھاپوں کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا این آئی اے 28 اکتوبر سے ہی انسانی حقوق کی تنظیموں اور صحافی کارکنوں میں خوف و ہراس پھیلائے ہوئے ہے تاکہ میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں کے خلاف ہندوستانی حکومت کی نسل کشی کے اقدامات کی خبریں چھاپنے سے گریز کریں۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ بھارتی ہندوتوا حکومت میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی آواز دباکر کشمیر میں جاری نسل کشی کوچھپانا چاہتی ہے۔ ایمنسٹی انڈیا کو بھی گزشتہ ماہ بھارت میں اپناکام بندکرنے پر مجبورکیاگیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ہندوستانی حکومت کی میڈیا اور انسانی حقوق کے کارکنان کے خلاف جاری مہم کی مذمت کی ہے۔ شہر یارآفریدی نے کہا کہ مودی حکومت کو یہ سمجھنا چاہئے کہ اس طرح چھاپوں اور خوف پھیلانے سے حقیقت کو چھپایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے غنڈے اور مودی انتظامیہ کشمیریوں کی نسل کشی پر دنیا کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ ہم کشمیر میں حکمرانوں کے غیر انسانی اقدامات کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔ دنیا کو اپنی مجرمانہ خاموشی کو توڑنا اور کشمیریوں کو آزادی دلانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ قومیں اس وقت تشکیل پاتی ہیں جب وہ اپنی بنیاد سے جڑ جاتے ہیں۔ ہمیں اپنے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے۔ ہمارے ہیرو ہر شعبے میں نمایاں فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور مسلح افواج کو میرا سلام ہے جو وزیراعظم عمران خان کے وژن اور حکمت عملی کے تحت کورونا وائرس کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے این آئی ایچ کے عملے، انتظامیہ اور ان تمام اداروں کی خدمات کو بھی سراہا جنہوں نے مغربی دنیا سے بہتر اس وبائی مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں 70 ملین سے زیادہ مہاجرین ہیں۔ صرف پاکستان میں ساڑھے 3 لاکھ سے زیادہ مہاجرین موجود ہیں، جسے وزیر اعظم عمران خان کی کوششوں سے بے گھر افراد کی مدد کے لئے 12000 روپے فی خاندان ادا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایچ او سمیت پوری دنیا نے پاکستان کی کامیاب حکمت عملی کو خراج تحسین پیش کیا۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ دوسری جانب نریندر مودی نے ہندوستان میں بدترین لاک ڈائون مسلط کرکے ہندوستان میں بدترین انسانی المیہ پیدا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آر ایس ایس حکومت نے کشمیریوں کے لئے زندگی مشکل بنا دی ہے لیکن وہ آزادی حاصل ہونے تک اس غیر قانونی قبضے کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔