اقوام متحدہ اور ویلٹ ہنگر ہلف کے تعاون سے این ڈی ایم اے کے زیراہتمام “امید سحر” کے عنوان سے 2 روزہ نیشنل سمولیشن مشق (سائیمیکس ) کا افتتاح

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور اقوام متحدہ کی قائم مقام ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر میو ساتو نے منگل کو اقوام متحدہ اور ویلٹ ہنگر ہلف (ڈبیلو ایچ ایچ) کے تعاون سے این ڈی ایم اے کے زیرا ہتمام “امید سحر” کے عنوان سے دو روزہ نیشنل سمولیشن مشق (سائیمیکس ) کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا جو کثیر الجہتی خطرات/ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے تیار کی گئی ہے جس میں فرضی سیلاب اور زلزلے کی صورت میں رسپانس پر مبنی مشق کروائی جائے گی۔

سائیمکیس کا مقصد ہنگامی صورتحال میں قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز، اور ایمرجنسی میں کام کرنے والی تنظیموں کے درمیان ہم آہنگی اور مختلف سطح پر ایمرجنسی رسپانس کی تیاری کرنا ہے۔ مشق کو سر انجام دینے کیلئے این ڈی ایم اے، محکمہ موسمیات، واپڈا، این ایچ اے، سپارکو، مسلح افواج، پی ڈی ایم ایز، ایس ڈی ایم اے، جی بی ڈی ایم اے، آئی سی ٹی اور ایمرجنسی رسپانس کے محکموں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے اداروں کے متعلقہ حکام کی گیارہ سنڈیکیٹس میں گروپ بندی کی گئی ہے۔

اپنے خیرمقدمی کلمات میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ سائیمکیس این ڈی ایم اے کی ان کاوشوں کا حصہ ہے جن کے ذریعے قدرتی آفات کے خطرے میں کمی، تیاری اور مربوط ردعمل کے ذریعے آفات سے نمٹنے کیلئے فعال انتظام پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشق کو ایمرجنسی صورتحال کا فوری جائزہ لینے، وقت کی قلت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے رسپانس دینے کے لیے مرتب کیا گیا ہے۔

دوران خطاب اقوام متحدہ کی ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر میو ساتو نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس مشق کے ذریعے ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان اور ایمرجنسی رسپانس کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بحران/ آفت کے دوران قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بہتر رابطے کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی۔ افتتاحی سیشن کے احتتام پر دونوں نے شرکاء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ اس مشق سے تمام متعلقہ اداروں کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔