اقوام متحدہ ۔20اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نے جی ۔77 اور چین پر مشتمل ترقی پزیر ممالک کے 134 رکنی گروپ کے چیئرمین کی حیثیت سے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی توجہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر مرکوز کرے جو تمام ممالک کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ترقی پذیر ممالک کے گروپ کی نمائندگی کرتے ہوئے سیاسی اور نو آبادیوں کی آزادی سے متعلق امور بارے جنرل اسمبلی کی فورتھ کمیٹی جو جنرل اسمبلی کی (فورتھ) کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور وینزویلا میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کی تازہ ترین مثال ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کرے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم دنیا بھر کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس وقت دنیا کو درپش چیلنجز بشمول کورونا وائرس کی عالمگیر وبا، ماحولیاتی تبدیلیوں، جوہری ہتھیاروں کا پھیلائو اور جاری جنگوں پر سٹریٹجک ردعمل کا اظہار کریں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے والے ممالک ، مواصلاتی اور اطلاعات کے اداروں اور اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کے کام میں ہم آہنگی پیدا کی جائے تاکہ اس حوالہ سے زیادہ سے زیادہ اگاہی فراہم کی جا سکے خاص طور پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں سٹریٹجک ہم آہنگی پیدا کی جاسکے۔ انہوں نے درست، قابل بھروسہ اور غیر جانبدارانہ معلومات کی فراہمی کی اہمیت پر زور دیا اور بریکنگ نیوز سٹوریز اور نیوز الرٹس پر رائے دینے سے گریز کیا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ کو نفرت انگیز تقاریر کے بیانیے سے نمٹنے اور رواداری، عدم امتیاز، تکثیریت اور آزادی رائے اور اظہار رائے کو فروغ دینے کے لیے نئے اور روایتی میڈیا کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا اوراسے مزید مضبوط کرنا چاہیے۔ پاکستانی مندوب منیر اکرم نے آن لائن پلیٹ فارمز پر جھوٹی خبروں اور غلط معلومات کے پھیلائو میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئےمحکمہ پر زور دیا کہ وہ غلط اور گمراہ کن معلومات کی روک تھام اور رواداری، پرامن بقائے باہمی اور بین المذاہب اور ثقافتی ہم آہنگی کے پیغامات کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی مضبوط حمایت کرے۔
انہوں نے جی 77کی طرف سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے خلاف تشدد پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کے خلاف ہونے والے جرائم کے احتساب کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی امریکی صحافی شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس سلسلے میں احتساب کے عمل کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ڈیجیٹل فرق کے حوالے سے کہا کہ متعلقہ اداروں کو زیادہ سے زیادہ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو محفوظ بنانے خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی ترقی میں موجودہ عدم توازن کو دور کرنے کے لیےاقدامات کرنا ہوں گے۔
پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کثیر اللسان کو مرکزی دھارے میں لانے کی اہمیت پر زور دیا اور محکمے سے مطالبہ کیا کہ وہ کثیر لسانی کو فروغ دینے اور اس طرح نچلی سطح پر زیادہ سے زیادہ رسائی کے لیے جدید مالیاتی اختیارات کی تلاش کے ساتھ ساتھ رضاکارانہ شراکت سمیت مناسب وسائل کو متحرک کرے۔انہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے اطلاعاتی مراکز کو مضبوط بنانے کی حمایت جاری رکھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=333352