اقوام متحدہ کا بنگلہ دیش میں احتجاجی مظاہروں کے دوران درجنوں افراد کے مارے جانے کی تحقیقات کرنے کا اعلان

125
United Nations
United Nations

ڈھاکا۔15اگست (اے پی پی):اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش میں سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران درجنوں افراد کے مارے جانے کی تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کو فون کیا ہے اور کہا ہے کہ طلبہ انقلاب کے دوران مظاہرین کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کی زیر قیادت بہت جلد تحقیقات شروع کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم جلد ہی بنگلہ دیش کا دورہ کرے گی۔ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزرپروفیسرمحمد یونس نے بنگلہ دیش کے طلبا کے انقلاب کی حمایت کرنے اور حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کے دوران طلبہ کے حقوق کی حمایت کرنے پر اپنے دیرینہ دوست اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش کا شکریہ ادا کیا۔

پروفیسر محمد یونس نے کہا کہ انسانی حقوق ان کی انتظامیہ کا سنگ بنیاد ہوں گے اور ہر شہری کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔اس موقع پر پروفیسر یونس نے ملک کی تعمیر نو اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ سے تعاون کی بھی درخواست کی۔