اقوام متحدہ ۔19جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیوگوٹریش نے خبر دار کیا کہ اگر خوراک کے عالمی بحران کو روکنے کے لئے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اگلا سال سب کے لئے بدترین ہوگا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک اعلیٰ سطحی خصوصی پروگرام جس کا عنوان "ٹائم ٹو ایکٹ ٹو گیدر :کارڈینٹنگ پالیسی ۔رسپانسز ٹودی گلوبل فوڈ کرائسز”کے عنوان سے اپنے ویڈیو ریمارکس میں متنبہ کیا کہ اگر ہم اس تباہی سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا اور اس کے لئےہیں عالمی سطح پر جرات مندانہ اور مربوط پالیسی تیار کر نا ہوگی ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ہمیں فوری طور پر یوکرین اور روس کی خوراک اور کھاد کو عالمی منڈیوں میں دوبارہ ضم کرنا اور ر عالمی تجارت پر عائد پابندیوں کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر ہم نے اس حوالے سے عملی اقدامات نہ کئے تو آئندہ سال پوری دنیا کے لئے بدترین ہو گا۔
انہوں نےترقی پذیرممالک میں مالیاتی بحران سے نمٹنے ،سماجی تحفظ کو بڑھانے ، ممالک کی پیداواری صلاحیت اور خود انحصاری کو بڑھانے کے لیے چھوٹے کاروبار ی حضرات اور کسانوں کی مدد کے لیے تمام ممکنہ وسائل کو فوری طور پر کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں ہر سطح پر خوارک کے نظام کو تبدیل کرنا ہوگا تاکہصحت مند اور پائیدار خوراک ہر شخص کی رسائی میں ہو۔