اقوام متحدہ ۔3دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے معذور افراد کی قیادت کو بڑھانے پر زور د یا ہے۔ منگل کو معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے معذور افراد کی قیادت کو بڑھانے کی اہم ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ تکنیکی ترقی اور پالیسی فیصلوں کی تشکیل کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے اپنے پیغام میں دنیا بھر میں کمیونٹیز میں تبدیلی لانے والے اور رہنما وں سے کہا کہ اس سال یہ بین الاقوامی دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ معذور افراد کی قیادت کی ضرورت ہے۔
سکریٹری جنرل نے متنبہ کیا کہ معذور افراد دنیا کے موجودہ بحرانوں ، تنازعات اور موسمیاتی آفات سے لے کر غربت اور عدم مساوات تک غیر متناسب طور پر برداشت کر رہے ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ چیلنجز مسلسل امتیازی سلوک، بدنظمی اور بنیادی حقوق اور خدمات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی وجہ سے بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معذورافراد کوان بحرانوں کے حل میں اپنا حصہ ڈالنے کے حق سے محروم کیا جاتاہے ۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے تکنیکی ترقی میں معذور افراد کے اہم کردار پر زور د یتے ہوئے کہاکہ رواں سال کے جشن کا ایک اہم مرکز تکنیکی اختراع میں معذور افراد کا کردار ہے جس میں ڈیجیٹل اور معاون ٹیکنالوجیز کے مستقبل کی تشکیل میں معذور افراد کے ضروری کردار کو تسلیم کرنا شامل ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معذور افراد کو فیصلہ سازی کے عمل میں جو ان کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں، میں ان کے صحیح مقام کی وکالت میں فعال طور پر شامل ہونا چاہیے، خاص طور پر جب ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز روزمرہ کی زندگی میں تیزی سے ضم ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہر کمیونٹی میں معذور افراد تبدیلی لانے والے اور امن قائم کرنے والے ہوتے ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے معذور افراد کی معاشرے کے تمام سطحوں پر شمولیت اور نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کارروائی پر زور دیا۔
واضح رہے رواں سال معذور افراد کے عالمی دن 2024 کا تھیم "ایک جامع اور پائیدار مستقبل کے لیے معذور افراد کی قیادت کو بڑھانا” اور معذوری کے حقوق کی تحریک "ہمارے بغیر ہمارے بارے میں کچھ نہیں” کے بنیادی اصول کو تقویت دیتا ہے۔معذور افراد کی تنظیمیں (او پی ڈیز ) کمیونٹی کی قیادت میں اقدامات کو آگے بڑھانے، بنیادی خدمات تک عالمی رسائی اور ڈیٹا اکٹھا کرنے، مشاورت اور جوابدہی کی کوششوں کے ذریعے جامع ترقی کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں۔