اقوام متحدہ ۔10جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ نے غزہ میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے واقعات کے درمیان صحت کے سنگین بحران سے خبردار کیا ہے۔اقوام متحدہ کے ترجمانسٹیفن دوجارک نے صحا فیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران متعدد طبی عملے اور ان کے اہل خانہ کی ہلاکت کے بعد، غزہ میں اقوام متحدہ کے ہیلتھ پارٹنرز انتہائی محدود وسائل کے باوجود ہنگامی دیکھ بھال فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ غزہ میں جب لوگ اشد خوراک کی تلاش میں ہیں، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے واقعات تقریباً روزانہ رپورٹ ہو رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں ہسپتال ضروری طبی سامان کی کمی بشمول ایندھن کی کمی کی وجہ سے کارکن دباو کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیلی جنگ نے صحت کے کارکنوں پر بھی تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر 2023 سے غزہ میں 1500 سے زیادہ طبی عملہ ہلاک ہو چکا ہے۔انہوں نے غزہ میں تمام کراسنگ اور راہداریوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا کہ ضرورت مند لوگوں کو، جہاں بھی ہوں، امداد کی مسلسل، متواتر اور بڑے پیمانے پر تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مہلک بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ غزہ میں10پانی کے کنویں ایندھن کی کمی کی وجہ سے کام کرنا بند کر چکے ہیں، اور دیگر 25 صرف جزوی طور پر کام کر رہے ہیں اور جلد ہی بند ہو سکتے ہیں۔