اسلام آباد۔9دسمبر (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی توجہ کشمیری عوام کی حالت زار اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی اور انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کرائی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سربراہ کے نام لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے جارحانہ فوجی قبضے میں مسلسل مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارت کی جابر حکومت کشمیری عوام پر مظالم ڈھانے اور ان کی جائز سیاسی خواہشات کو دبانے کے لیے نوآبادیاتی دور کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
محمود احمد ساغر نے اپنے خط میں کہا کہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے گزشتہ 35سال کے دوران تقریبا ایک لاکھ جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے تشدد، قتل وغارت ، طاقت اور اختیارات کا ناجائز استعمال انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ہلاکتوں اور تباہی کا باعث بنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کئی دہائیوں سے مقبوضہ علاقے میں ہر قسم کے اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کو ظالمانہ طریقے سے دبانے کے لئے ہزاروں کشمیری سیاسی رہنمائوں، کارکنوں، انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں، تاجروں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو گرفتاراورنظربند کیاگیا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر نے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے اورتقریر کی آزادی ،احتجاج اور پرامن اجتماع کے حق سمیت بنیادی آزادیاں سلب کی گئی ہیں جبکہ لوگوں کو محض اپنے حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام اورپبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) جیسے کالے قوانین کے تحت غداری کے الزامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
خطے میں میڈیا کو مکمل طور پر خاموش کر دیا گیا ہے،انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت عالمی برادری کو گمراہ کرنے اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے خلاف اپنی افواج کے جرائم کو چھپانے کے لیے دھوکہ دہی اور فریب کاری کی پالیسی پر عمل پیراہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جابرانہ پالیسیوں کا مقصد کشمیریوں کے بنیادی سیاسی اور انسانی حقوق اور آزادیوں کو کچلنا ہے جو انسانی حقوق کے عالمی منشور اور دیگر بین الاقوامی معاہدوں کی سنگین خلاف ورزی ہے جن میں دیگر بنیادی حقوق کے ساتھ ساتھ لوگوں کے حق خودارادیت کو بھی تسلیم کیاگیاہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق دینے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے بھارت کا مسلسل انکار خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بنیادی وجہ ہے۔انہو ں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد کرے اور بھارتی حکومت کو ان جرائم پر جوابدہ بنائے جو اس کی فورسز مقبوضہ علاقے میں کر رہی ہیں۔
محمود احمد ساغر نے اپنے خط میں کہا کہ بھارت توہین آمیز طریقے سے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے ہر آرٹیکل اور شق کی خلاف ورزی کر رہا ہے ، وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورت حال کے حوالے سے اپنی سوچ تبدیل کرے اور کشمیر کے حوالے سے اپنے خصوصی نمائندوں اور انسانی حقوق کی سرکردہ تنظیموں کی رپورٹوں اور دیگرمشترکہ دستاویزات پر غور کرے جو بھارتی حکومت کے خلاف فرد جرم کے مترادف ہیں۔