اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں فاشسٹ مودی سرکار کے زیر تسلط بھارتی جنگی جرائم کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرے۔
منگل کو اپنے ٹویٹ میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور عالمی برادری سے سوال کیا کہ وہ کب بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں فاشسٹ مودی دور کے جنگی جرائم کا نوٹس لے گی اور کب اس کیخلاف کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے چپ سادھے رکھنے کی بدولت نازی جرمنی سے روانڈا اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر تک نسل کشی پروان چڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا بہت زیادہ تاخیر ہونے سے قبل نوٹس لینا چاہئے۔ ادھر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں شہید شہریوں کے اہل خانہ اور کشمیری عوام کی بڑی تعداد نے مسلسل کئی روز سے سرینگر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے چار شہریوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاج جاری ہے اور مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طر ف سے خاص طورپر اگست 2019کے بعد قائم کئے گئے خوف و دہشت کے ماحول کو مسترد کر دیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر مدثر گل اور کشمیری تاجرالطا ف احمد کے اہل خانہ اور کشمیری عوام نے پریس انکلیو سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین شہید شہریوں کی عزت و احترام کے ساتھ تدفین کیلئے میتیں ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ بھارتی پولیس نے شہدا کی میتوں کو خفیہ طورپر ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں دفن کردیا ہے۔
انہوں نے ”انصاف کی فراہمی اور میتوں کی واپسی ”کے نعرے بلند کرتے ہوئے شہریوں کے سفاکانہ قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں بشمول انجینئر ہلال احمد وار، شبیر احمد ڈار، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ، جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ، تحریک وحدت اسلامی اور جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ نہتے کشمیریوں کابہیمانہ قتل کشمیریوں کی نسل کشی کے مودی حکومت کے مذموم منصوبے کا حصہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت نے بیرون ملک مقیم کشمیریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف دنیا بھر میں بھارتی سفارتخانوں کے باہر احتجاجی مظاہرے کریں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے یہ مضحکہ خیزدعوی کر کے آزادی پسند کشمیری عوام کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ بھارت سے تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ راوت کے بیان سے بھارتی قابض انتظامیہ کی شدید بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے کیونکہ وہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں مکمل طورپر ناکام رہی ہے۔
ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن میں پلہالن چوک پر بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی گشتی پارٹی پر دستی بم کے حملے میں کم سے کم دو بھارتی فوجی زخمی ہو گئے ۔دھماکے میں دو شہری بھی زخمی ہو ئے ہیں۔ ادھر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک ٹویٹ میں ملک بھر میں آزادی صحافت پرقدغن عائدکرنے پر مودی کی سربراہی میں بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئی دلی میں اقتدار کی راہداریوں پر جھوٹ کا راج ہے۔