اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل جموں و کشمیر ، فلسطین میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو روکے، اسلامی تعاون تنظیم

134

جنیوا۔15ستمبر (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر ، فلسطین اور میانمار میں دیرینہ تنازعات کے شکار افراد کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو روکے کیونکہ انسانی حقوق کے عالمی ایجنڈے پر یکساں عملدرآمد 47 رکنی ادارے کی ساکھ کے لیے ناگزیر ہے ۔

پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے بیان میں کہا کہ او آئی سی زینو فوبیا ، اسلاموفوبیا اور مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی گہری تشویش رکھتی ہے جو مذہبی شخصیات اور مذہبی علامات کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔

او آئی سی نے کہا کہ اس قسم کے واقعات کےبار بار وقوع پزیر ہو نے کا تقاضا ہے کہ انسانی حقوق کونسل اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی مشینری مذہبی عدم برداشت ،آن لائن اور عام زندگی میں مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر افراد اور گروپوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کو روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں بامقصد کردار ادا کرے ۔

تنظیم نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر دفتر برائے انسانی حقوق کی2کشمیر رپورٹس میں اس سے متعلق سفارشات پر عمل درآمد کرے۔نائیجر میں 47 ویں وزرائے خارجہ کانفرنس میں منظور کی گئی قرارداد کے مطابق او آئی سی نے جموں کشمیر کے خلاف 5 اگست 2019 اور اس کے بعد مقبوضہ علاقے کے ڈیموگرافک ڈھانچے کو تبدیل کرنے اور کشمیریوں کے حقوق سے انکار سمیت تمام غیر قانونی اقدامات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔

او آئی سی کی جانب سے پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری کو اس کی ذمہ داریوں کی یاد دلاتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کی تکمیل کے لیے جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

او آئی سی نے کہا کہ مشرقی بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے (او پی ٹی) میں بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں شدید تشویش کا باعث ہیں۔ او آئی سی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا احتساب یقینی بنانے اور استثنی کےکلچر کو ختم کرنے کے لیے کمشین آف انکوائری کے ممبران کی تعیناتی خوش آئند اقدام ہے اور او ایچ سی ایچ آر مقبوضہ فلسطی کے علاقے میں اسرائیلی آبادکاری میں مولث بزنس انٹرپرائززکا ڈیٹا مسلسل پبلش کرتی رہے۔

اسلامی تعاون تنظیم نے افغانستان میں خواتین، بچوں بڑوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے مطالبے کااعادہ کیا ۔ تنظیم نےافغان عوام کے ساتھ یکجہتی اور انہیں فوری امدادکی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن ، بحالی استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جامع سیاسی تصفیہ بہت ضروری ہے اور بین الاقوامی برادری افغانستان میں انسانی صورتحال خراب ہونے سے روکنے کے لیے مدد کرے۔

تنظیم نےانسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار میں روہنگیا افراد کی محفوظ ، باوقار اور رضاکارانہ واپسی سمیت انصاف اور جوابدہی کے لیے کام کرے ۔