اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نےپاکستان کی جانب سے پیش کی گئی عوام کے حق خود ارادیت کی توثیق پر مبنی قرار دادکے متن کی منظوری دے دی

185
United Nations
United Nations

اقوام متحدہ۔18دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے حق خود ارادیت کی توثیق بارے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی متفقہ منظوری دے دی ہے ۔

قرار داد کے متن کی سفارش گزشتہ ماہ سماجی، انسانی اور ثقافتی مسائل سے متعلق اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے کی تھی ۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روزقومی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے نمائندےکو ایک سوال کے جواب میں بتایاہے کہ قرارداد ایک ایسی دنیا کا تصور پیش کرتی ہے جہاں ہر قوم، ہر برادری اور ہر فرد عزت کے ساتھ، جبر سے آزاد اور اپنی تقدیر کا خود تعین کرنے کے لئے بااختیار ہو۔

پاکستان 1981 سے یہ قرارداد پیش کر رہا ہے تاکہ دنیا کی توجہ ان لوگوں بشمول فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر پر مبذول کرائی جا سکے جو اب بھی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔

65 ممالک کے تعاون سے پیش کی گئی اس قرارداد میں ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر غیر ملکی فوجی مداخلت اور بیرونی ممالک اور علاقوں پر قبضے کے ساتھ ساتھ جبر، امتیازی سلوک اور بدسلوکی کی کارروائیوں کو روکیں۔

پاکستانی مندوب نے نشاندہی کی کہ’’ عوام کے حق خودارادیت کا عالمی احساس‘‘ کے بارے میں پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری حق خود ارادیت کی عالمگیر اور ناقابل تقسیم نوعیت کو واضح کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قرار داد ان لوگوں کی اسقامت کا احترام کرتا ہے جو جبر کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں اور مستقل قبضے میں رہنے والوں جیسے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے یکجہتی اور حمایت کا ایک طاقتور پیغام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ حق خود ارادیت محض تاریخ یا موجودہ لمحے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ مستقبل کی تشکیل کے بارے میں ہے۔ اس کی شرائط کے تحت، قرارداد نے جنرل اسمبلی کی غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت اور قبضے کی کارروائیوں کی سخت مخالفت کا بھی اعلان کیا، کیونکہ ان کے نتیجے میں دنیا کے بعض حصوں میں لوگوں کے حق خود ارادیت اور دیگر انسانی حقوق کو جبراً دبایا گیا ہے۔

قرار داد میں ذمہ دار ریاستوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بیرون ممالک اور علاقوں میں اپنی فوجی مداخلت اور قبضے کے ساتھ ساتھ جبر، امتیازی سلوک، استحصال اور بدسلوکی کی تمام کارروائیاں فوری طور پر بند کریں ۔

جنرل اسمبلی نے ان لاکھوں پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی حالت زار پر بھی افسوس کا اظہار کیا جو ان کارروائیوں کے باعث بے گھر ہو گئے ہیں اور ان کی حفاظت اور عزت کے ساتھ رضاکارانہ طور پر اپنے گھروں کو واپس جانے کے حق کی توثیق کی ۔قرار داد میں انسانی حقوق کی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں خاص طور پر غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت یا قبضے کے نتیجے میں حق خود ارادیت پر خصوصی توجہ دے۔