نیو یارک ۔31مارچ (اے پی پی):اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے وسطی افریقی جمہوریہ میں اقوام متحدہ کے کثیر جہتی انٹیگریٹڈ اسٹیبلائزیشن مشن (مینوسکا) پر حالیہ حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔مینوسکا مشن پر وسطی افریقی جمہوریہ کے علاقے جو ہاؤت میں حملہ کیاگیا جس کے نتیجے میں ایک کینین امن فوجی ہلاک ہو گیا۔
ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے طویل فاصلے تک گشت کے دوران امن دستوں کو نشانہ بنانے کی بھی مذمت کی ہے جس کا مقصد شہریوں کی حفاظت کرنا ہے۔ایک بیان میں، سلامتی کونسل نے اس بات کی توثیق کی کہ امن فوجیوں کے خلاف حملے بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت جنگی جرائم ہیں۔
اس نے وسطی افریقی جمہوریہ کی حکومت پر زور دیا کہ وہ مینوسکا کے تعاون سے واقعے کی فوری تحقیقات کرے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر احتساب کو یقینی بنائے۔بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ امن فوجیوں کے خلاف حملوں میں ملوث ہونے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت پابندیاں لگ سکتی ہیں۔
سلامتی کونسل نے غیر قانونی بین الاقوامی سمگلنگ نیٹ ورکس کی سرگرمیون کی اطلاعات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا جو وسطی افریقی جمہوریہ میں مسلح گروپوں کو فنڈز اور سپلائی جاری رکھے ہوئے ہیں، ان خطرات سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔کونسل کے اراکین نے دیرپا امن اور استحکام کے حصول کی کوششوں میں مینوسکا ، اس کے فوجی تعاون کرنے والے ممالک، اور وسطی افریقی جمہوریہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے ویلنٹائن رگوابیزا کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577577