جنیوا۔10جنوری (اے پی پی):اقوام متحدہ نے شام کے بے گھر افراد کی مدد کے لیے پہلے سے کی گئی اپنی اپیل کو وسعت دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے لئے 73 ملین ڈالر امداد کی فوری ضرورت ہے تاکہ ملک کو سالہا سال کی خانہ جنگی کے دوران ہونے والی تباہی سے نکالا جا سکے۔العربیہ کے مطابق اقوام متحدہ نے گزشتہ سال شام کے لیے بین الاقوامی برادری سے 30 ملین ڈالر کی فوری امداد کی اپیل کی تھی۔ اس اپیل کردہ رقم میں بیرون ملک موجود شامیوں کے لیے آئندہ 6 تک وسائل فراہمی بھی شامل تھی۔ اقوام متحدہ کےادارہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم )کے دفتر نے اپیل کو وسعت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 73 ملین ڈالر کی رقم کی فوری ضرورت ہے۔ ادارے کی ڈائریکٹر جنرل ایمی ای پوپ نے کہا کہ اقوام متحدہ اس تاریخی موقع پر 14 سال سے خانہ جنگی میں گھرے شامی مہاجرین کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔ شام کے بہتر مستقبل کے لیے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر امدادی کام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی او ایم انسانی بنیادوں پر امدادی کارروائیوں کے ذریعے کمزور کمیونیٹیز کی مدد کا وسیع تجربہ رکھتی ہے۔ جنیوا میں قائم ادارے کے مطابق 2020 میں دمشق سے نکلنے کے بعد شام میں موجودگی کے لیے کام کیا جا رہا ہے نیز2 دہائیوں پر مشتمل تجربے کی بنیاد پر سرحد پار امدادی سرگرمیوں پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ تارکین اور مہاجرت سے متعلقہ ادارے نے کہا کہ ہمارا مقصد شام کی کمزور کمیونٹی کو امداد کی فوری فراہمی یقینی بنانا ہے۔ 73 ملین ڈالر کی اپیل کردہ امدادی رقم پناہ گاہوں کے قیام، پانی، صفائی اور صحت کے لیے خرچ کی جائے گی۔ نقل مکانی کرنے والے شامیوں کی بحالی میں مدد فراہم کرنے کے لیے بھی اس رقم کا استعمال کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ شام میں 14 سالہ خانہ جنگی کے دوران لاکھوں شامی شہری نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔