اقوام متحدہ ۔24جون (اے پی پی):اقوام متحدہ نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے مبینہ طور پر خوراک کو ہتھیار بنانے کی مذمت کی، جو ایک جنگی جرم ہے اور اسرائیل کی فوج پر زور دیا ہے کہ وہ کھانا حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ بند کرے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے بریفنگ سے پہلے فراہم کردہ تحریری نوٹس میں کہا کہ اسرائیل کا عسکری انسانی امداد کا طریقہ کار امداد کی تقسیم کے بین الاقوامی معیارات سے متصادم ہے۔
غزہ میں مایوس ، بھوک کے شکار لوگوں کو یا تو بھوک سے مرنے کے غیر انسانی انتخاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے یا خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں مارے جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان ثمین الخیطان نے غزہ ہیومینٹیرین فائونڈیشن (جی ایچ ایف) کے کھانے کی تقسیم کے مقامات کے ارد گرد افراتفری کے مناظر پر بریفنگ نوٹس میں خبردار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب سے تنظیم نے کام شروع کیا ہے اسرائیلی فوج نے تقسیم کے مقامات تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں پر شیلنگ اور فائرنگ کی ہے، جس سے بہت سی اموات ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ اور دیگر انسانی تنظیموں کےمحض چند امدادی قافلوں تک پہنچنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی کارروائیوں میں 410 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 93 دیگر فلسطینی بھی مبینہ طور پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں 3 ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک قتل کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروںسے حساب لیا جانا چاہیے۔
ثمین الخیطان نے خبردار کیا کہ یہ نظام شہریوں کو خطرے میں ڈالتا ہے اور غزہ میں تباہ کن انسانی صورتحال میں حصہ ڈالتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ شہریوں کےلئے خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا، زندگی کو برقرار رکھنے والی خدمات تک ان کی رسائی کو محدود کرنے یا روکنے کے علاوہ، ایک جنگی جرم ہے اور بعض حالات میں بین الاقوامی قانون کے تحت دوسرے جرائم کے عناصر کو تشکیل دے سکتا ہے۔اقوام متحدہ کے حقوق کے دفتر نے صورتحال کو ٹھیک کے لئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کو کھانا حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے لوگوں پر فائرنگ اور گولہ باری بند کرنا چاہیے،
اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی زندگیوں کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری خوراک اور دیگر انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوری طور پر اقوام متحدہ اور دیگر انسانی ہمدردی کے کارکنوں کے کام کرنے پر عائد اپنی غیر قانونی پابندیوں کو ہٹانا چاہیے۔
انہوں نے دوسرے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں کہ قابض طاقت اسرائیل غزہ میں اپنی ذمہ داری کی تعمیل کرتا ہے اور آبادی کو خوراک اور زندگی بچانے والی ضروری اشیا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اقوام متحدہ نے مئی میں کہا تھا کہاسرائیلی جنگی کارروائیوں اور اقدامات کے نتیجہ میں غزہ کے محصور علاقے کی 100 فیصد آبادی کو قحط کا خطرہ ہے۔