جنیوا۔28فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا کہ یمن میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے 4.3 ارب ڈالر کی اشد ضرورت ہے ۔
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنیوا میں منعقدہ یمن ڈونرزکانفرنس میں اقوام متحدہ نے کی جانب سے یمن میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے 4.3 ارب ڈالر کی پیل کی گئی ہے جبکہ امریکہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 40 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ یمن میں لاکھوں افراد دنیا کے بدترین انسانی بحران سے دوچار ہیں،ان کے مصائب کو کم کرنے کے لیے امریکہ کا پر عزم ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ امداد شراکت داروں کویمن کے سب سے کمزورافراد کو زندگی بچانے والی اشیاء خورد نوش اور ضروری ادویات فراہم کرنے کے قابل بنائے گی،
تاہم انہوں نے کہا کہ یمنی متاثرین کے لیے ابھی بھی بہت زیادہ امداد کی ضرورت ہے۔انہوں نے تمام ڈونر ز ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی اپیل کے مطابق درکار 4.3 ارب ڈالر جمع کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔اقوام متحدہ نے کہا کہ جنگ زدہ ملک میں لاکھوں افراد کی مدد کے لیے 4ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم درکارہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عطیہ دہندگان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں حالیہ بحران کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث انسانی ضروریات حیران کن حد تک ناپید ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یمن کے لوگ ہماری حمایت کے مستحق ہیں۔
ضرورت مندوں میں17 ملین سے زائد افراد ناگفتہ بہ حالت میں ہیں۔ جنیوا میں اعلیٰ سطحی کانفرنس کی مشترکہ میزبانی سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور اقوام متحدہ نےکی ۔کانفرنس میں جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے کہا کہ یمن کی امداد کے لیے ان کا ملک 120 ملین یورو ( 127 ملین ڈالر) فراہم کرے گا۔یاد رہے کہ یمن کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک فراہم کی جانے والی امداد کی مالیت 5ارب 40 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہوگئی ہے۔