اقوام متحدہ کے عالمی ہیپی نیس انڈکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں 7 پوائنٹس کی بہتری آئی، قومی معیشت کے تمام اشاریئےنموکی عکاسی کررہے ہیں ، وزیرخزانہ شوکت ترین کی پریس کانفرنس

144

اسلام آباد۔20مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ پاکستان کے لوگوں کے ناخوش ہونے کاتاثرغلط ہے، اقوام متحدہ کے عالمی ہیپی نیس انڈکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں 7 پوائنٹس کی بہتری آئی ہے، قومی معیشت کے تمام اشاریے نموکی عکاسی کررہے ہیں اورمعیشت مضبوط بنیادوں پراستوارہے،برآمدات، ترسیلات زر اوربڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ سے ثابت ہورہاہے کہ ہماری معیشت میں زورہے، جاری مالی سال میں جی ڈی پی کی نمو5 فیصد سے زیادہ رہنے کاامکان ہے،غیریقینی سیاسی صورتحال چند دن میں ختم ہوجائیگی۔

اتوارکویہاں پاک چائنا سینٹرمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ ایسا تاثردیاجارہاہے کہ پاکستان میں لوگ ناخوش ہیں جودرست نہیں ہے،حال ہی میں اقوام متحدہ کے عالمی ہیپی نیس انڈکس کے اعدادوشمارآئے ہیں جس میں پاکستان 67 ویں نمبرپرہے، 2018 میں پاکستان اس انڈکس میں 75 ویں نمبرپرتھا، پاکستان کی 7 درجہ کی بہتری ہوئی ہے، اس کے برعکس 2018 میں بھارت اس انڈکس میں 133 ویں نمبرپرتھاجواب 139 ویں نمبرپر ہے، بھارت کی چھ درجہ تنزلی ہوئی ہے، اسی طرح بنگلہ دیش 115 ویں نمبر سے 125 ویں نمبرپرچلاگیاہے، پاکستان اس فہرست میں جنوبی ایشیا کے ممالک میں سہرفہرست جبکہ ایشیا کے ٹاپ 15 ممالک میں شامل ہے۔ اسلئے یہ تاثردرست نہیں ہے کہ پاکستان میں لوگ خوش نہیں ہیں ۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ قومی معیشت کے تمام اشاریے نموکی عکاسی کررہے ہیں اورمعیشت مضبوط بنیادوں پراستوارہے، فروری میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 545 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا ہے جو جنوری میں 2.531 ارب ڈالرتھا، اس پربعض ماہرین معیشت نے تبصرے شروع کردیئے کہ حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 2018 کی سطح پرجائیگا تاہم حالیہ اشاریوں نے ان تجزیوں کوغلط ثابت کیاہے،ہم بھی کہہ رہے تھے کہ اس میں ٰزیادہ اضافہ نہیں ہوگا، حکومت اورسٹیٹ بینک نے اقدامات کئے، درآمدات پرقابوپایاگیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ملکی برآمدات میں 28 فیصدکی شرح سے نموہوئی ہے، فروری میں درآمدات 6.3 ارب ڈالرسے کم ہوکر5.1 ارب ڈالرکی سطح پرآگئی ہیں ،

خدمات کی برآمدات جنوری کے 521 ملین ڈالرسے بڑھ کرفروری میں 547 ملین ڈالرہوگئیں، ترسیلات زرمیں بھی اضافہ ہورہاہے،ہماری ترسیلات زر20.6 ارب ڈالرسے تجاوزکرگئی ہے رمضان اورعید کے ایام میں ان میں مزیداضافہ ہوگا، یہ بات خوش آئند ہے کہ پہلی بارہماری برآمدات ترسیلات زرسے بڑھ گئی ہیں ۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں فروری میں 8.2 فیصدکی بڑھوتری ریکارڈکی گئی ہے، ستمبر میں یہ شرح 1.2 کے قریب تھی، دسمبرکے مقابلہ میں جنوری میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں 4.2 فیصدکی نموریکارڈ کی گئی ہے، اس کامطلب ہے کہ معیشت کی نموکی رفتارتیز ہوگئی ہے، اورہماری معیشت میں زوراوراستعدادموجودہے، ہماری نمومضبوط ہے،جاری مالی سال میں ہماری معیشت 5 فیصد یااس سے زیادہ کی شرح سے نموحاصل کرے گی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت زراعت کے شعبہ پرخصوصی توجہ دے رہی ہے جس کے اثرات سامنے آرہے ہیں، فصلوں کی ریکارڈ پیداوارحاصل ہورہی ہے،

گندم کی فصل میں 5 سے لیکرچھ فیصد تک کی نموکاامکان ہے، ہمارے تمام اشاریئے بہترہیں، بینکوں کے منافع میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں اضافہ ہواہے، ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر16.6 ارب ڈالرکی سطح پرہیں، یہی وہ عوامل ہیں جس سے ورلڈ ھیپی نیس انڈکس میں ہماری درجہ بندی میں بہتری آئی ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت مہنگائی پرقابوپانے کیلئے اقدامات کررہی ہے جن کے بہتراثرات سامنے آرہے ہیں، صارفین کیلئے قیمتوں کے ہفتہ وارحساس اشاریہ ایس پی آئی میں گزشتہ ہفتہ کے دوران 1.37 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے اورایس پی آئی 15.12 پوائنٹس کی سطح پرہے، گزشتہ ماہ کے مقابلہ میں ایس پی آئی چھ فیصدکم ہواہے،انہوں نے کہاکہ بجلی اورپیٹرول پرسبسڈی کے بھی اچھے نتائج دیکھنے میں آرہے ہیں، 1840 روپے ماہواربل پرتقریباً805 روپے کاریلیف مل رہاہے، اس کازیادہ اثراگلے ہفتوں اورمہینوں میں سامنے آئیگا۔

ایک سوال پروزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ساتویں جائزے کیلئے مذاکرات ہورہے ہیں، ہم نے ہوم ورک مکمل کرلیاہے اوراس حوالہ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، منگل کومیری اس حوالہ سے میٹنگ ہوگی۔بین الاقوامی بانڈمارکیٹ کے حوالہ سے سوال پروزیرخزانہ نے کہاکہ یوکرین کی صورتحال کی وجہ سے ترقی پذیرممالک میں دباؤ آرہاہے، ہم دیکھیں گے کہ جب مارکیٹ مستحکم ہوں تو اس وقت بانڈ جاری کرے، اس وقت بھی ہمارے پاس 4 سے لیکر5 ارب ڈالرتک کے بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے والے موجود ہیں لیکن ہم اس وقت جاری کریں گے جب مارکیٹ میں استحکام ہو۔

وزیرخزانہ نے ایک اورسوال پرکہاکہ غیریقینی سیاسی صورتحال چند روز میں ختم ہوجائیگی، میں پاکستان تحریک انصاف کاممبرہوں، میں لوٹا نہیں ہوں اورنہ بنوں گا۔گندم کی درآمد سے متعلق سوال پرانہوں نے کہاکہ ہم گندم کی فصل اورخریداری کے حوالہ سے اہداف حاصل کریں گے، سٹریٹجک ریزرو کی ضرورت کے مطابق گندم کی درآمد ہوسکتی ہے۔