اقوام متحدہ۔25فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے تخفیف اسلحہ پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اقوام کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے اور جوہری تصادم کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے جنیوا میں تخفیف اسلحہ سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوہری آپشن کوئی آپشن نہیں ہے،یہ فنا کی طرف یک طرفہ راستہ ہےاور ہمیں ہر قیمت پر اس بند گلی میں جانے سے بچنے کی ضرورت ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے مندوبین کو عالمی سلامتی کے بڑھتے ہوئے خدشات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، بین الاقوامی قانون کو مجروح کیا جا رہا ہے اور کثیر الجہتی معاہدے دباؤ کا شکار ہیں۔
نام نہاد ’’قیامت کی گھڑی‘‘ ایک استعاراتی اشارہ ہے کہ انسانیت دنیا کو تباہ کرنے کے کتنی قریب ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ ملک جوہری ہتھیاروں اور مواد کے اپنے ذخائر کو بڑھا رہے ہیں اور کچھ دیگر ممالک دوسروں سے زور زبردستی کرنےکے لئے اپنے جوہری ہتھیاروں کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ ہم بیرونی خلا سمیت ہتھیاروں کی نئی دوڑ دیکھ رہے ہیں،اور مصنوعی ذہانت کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاہدے کے ذریعے، رکن ممالک نے تخفیف اسلحہ میں اقوام متحدہ کے کردار کو زندہ کرنے کا عزم بھی کیا۔
انہوں نےکیمیائی یا حیاتیاتی ہتھیاروں کا استعمال کرنے والے کسی بھی شخص کو جوابدہ ٹھہرانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے مندوبین پر زور دیا کہ وہ نئے مذاکرات کے ذریعے بیرونی خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کو روکیں،انہوں نے تخفیف اسلحہ اور عالمی سلامتی میں اقوام متحدہ کے کردار کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
انتونیو گوتریش نے کہا کہ آئیے ہم دنیاکو محفوظ اور پرامن بنانے کے لیے کام کرتےہیں جس کی ہر فرد کو ضرورت ہے اور اس کا مستحق ہے۔تخفیف اسلحہ پر کانفرنس (سی ڈی) ہتھیاروں کے کنٹرول اور تخفیف اسلحہ کے معاہدوں پر بات چیت کے لیے دنیا کا واحد کثیر جہتی فورم ہے۔جوہری اور عسکری لحاظ سے اہم ممالک سمیت 65 رکن ممالک پر مشتمل، کانفرنس نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی ) اور جامع نیوکلیئر ٹیسٹ-بان معاہدہ (سی ٹی بی ٹی ) جیسے معاہدوں کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=566036