الائیڈ بینک اورقومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے درمیان ایم اویوپردستخط،معاہدے کے تحت بینک قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ملازمین کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے گا

6

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):الائیڈ بینک قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ملازمین کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے گا،قرض کی یہ سہولت ذاتی گھر کی تعمیر، خریداری، مرمت، گاڑی کی خرید اور دیگر گھریلو ضروریات کے لیے دستیاب ہوگی۔ہفتہ کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ایک نمایاں اور انقلابی پیش رفت ہوئی۔ ان کی خصوصی ہدایات اور مسلسل ذاتی نگرانی کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس میں آج ایک اہم مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت الائیڈ بینک قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ملازمین کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے گا۔یہ سکیم ان ملازمین کے لیے تیار کی گئی ہے جو پارلیمنٹ ہاؤس میں واقع برانچ کے اکاؤنٹ ہولڈرز ہیں۔

اب یہ ملازمین نہایت سہل، شفاف اور فوری عمل کے تحت قرض کی سہولت سے مستفید ہو سکیں گے۔ قرض کی یہ سہولت ذاتی گھر کی تعمیر، خریداری، مرمت، گاڑی کی خرید، اور دیگر گھریلو ضروریات کے لیے دستیاب ہوگی اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس پورے عمل میں کسی قسم کی سروس فیس یا پراسیسنگ چارجز نہیں لیے جائیں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سپیکر سردار ایاز صادق نے کہاکہ یہ معاہدہ ایک عام مالی سہولت سے بڑھ کر ہے۔ یہ ہمارے ان محنتی ملازمین کے خوابوں کی تعبیر ہے جو کئی دہائیوں سے اپنی بھرپور لگن سے قومی ادارے کی خدمت کر رہے ہیں۔

ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ صرف ایک کام کی جگہ نہ ہو بلکہ ایک فلاحی و ترقی پسند ادارے کی عملی مثال ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر ملازم خود کو باوقار، محفوظ اور بااختیار سمجھے،یہ اقدام ہمارے اس وژن کی عملی جھلک ہے جس میں انسان کو مرکزِ نگاہ رکھا گیا ہے اور ہم انشاء اللہ آئندہ بھی اسی جذبے کے ساتھ مزید فلاحی اقدامات کریں گے۔بینک کے نمائندگان نے اس موقع اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی جیسے اعلیٰ ادارے کے ساتھ یہ اشتراک بینک کے لیے باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ بینک مستقبل میں بھی اس طرح کی سکیموں میں بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔

یہ صرف قرض کا معاہدہ نہیں بلکہ ایک ادارہ جاتی تعلق کی بنیاد ہے جو اعتماد، فلاح اور ترقی پر قائم ہے۔مفاہمتی یادداشت پر بینک حکام اورمحمد فاروق ڈپٹی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے دستخط کئے ۔ تقریب میں شریک قومی اسمبلی و سینیٹ کے ملازمین نے اس اقدام کو ایک انقلابی اور دیرپا اثرات رکھنے والا قدم قرار دیا۔

یہ سکیم ہماری زندگیوں میں آسانی، وقار اور سکون لائے گی۔ ہمیں اب اپنے ذاتی گھر یا گاڑی کی خواہش کے لیے مہنگے قرضوں یا پیچیدہ طریقہ کار سے نہیں گزرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے واقعی ملازمین کے دل جیت لیے ہیں اور ان کی قیادت میں ادارہ ایک مثالی فلاحی ماڈل بن چکا ہے۔

سپیکر نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ ادارہ جاتی فلاح کا آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں ملازمین کی دیگر ضروریات جیسے تعلیمی وظائف، صحت کی سہولیات، بچوں کی فیس سکیم اور ریٹائرمنٹ بینیفٹس کو مزید بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ محض قانون سازی کا مرکز نہ ہو بلکہ ایک ایسا ادارہ ہو جہاں ہر فرد کی فلاح اور ترقی یقینی ہواور یہی ہماری اصل کامیابی ہوگی۔