الشفاء ٹرسٹ میں روزانہ تقریباً 100 سے 120 مفت آپریشن کئے جاتے ہیں ، پروفیسر ڈاکٹر صبیح الدین

317
Al Shifa Trust Eye Hospital Rawalpindi
Al Shifa Trust Eye Hospital Rawalpindi

اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):الشفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال راولپنڈی موتیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ بریگیڈیئر (ر) پروفیسر ڈاکٹر صبیح الدین نے کہا ہے کہ دنیا میں اس وقت کم از کم 2.2 بلین افراد بصارت سے محروم یا بینائی کے مسائل سے دوچار ہیں، ان میں سے تقریباً ایک بلین افراد کی بینائی کو بچانا ممکن ہے، الشفاء ٹرسٹ میں روزانہ تقریباً 100 سے 120 جبکہ سالانہ 52 ہزار مفت آپریشن کئے جاتے ہیں ،ٹرسٹ میں 30 ایئر کنڈیشنڈ آپریشن تھیٹر، 25 ماہر ڈاکٹر، چھ اینستھیٹسٹ اور جدید ترین تشخیصی سہولیات موجود ہیں ۔سفید موتیا سے آگہی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر صبیح الدین نے کہا کہ غریب ممالک میں بینائی کے مسائل امیر ممالک کے مقابلہ میں چار گنا زیادہ ہیں۔بصارت کے مسائل سے عالمی جی ڈی پی کو سالانہ 411 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

بینائی کے مسائل مردوں کے مقابلہ میں عورتوں میں زیادہ ہیں اور اس وقت پاکستان میں تقریباً پچاس لاکھ خواتین بینائی سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الشفاء ٹرسٹ میں سالانہ 52 ہزار مفت آپریشن کئے جاتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی آبادی، ذیابیطس کے مریضوں میں اضافہ اور اوسط عمر میں اضافے کے ساتھ ملک میں موتیا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موتیا کا تعلق عمر بڑھنے سے ہے اس لئے اس پر قابو پانا مشکل ہے۔پروفیسر ڈاکٹر صبیح الدین نے کہا کہ الشفاء ٹرسٹ روزانہ تقریباً 100 سے 120 سرجری کرتا ہے جبکہ دور دراز علاقوں میں سرجیکل کیمپوں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس میں روزانہ تقریباً 100 سرجری کی جاتی ہیں۔

ڈاکٹر صبیح الدین نے کہا کہ اے ایس ٹی کے پاس تمام جدید ترین ٹیکنالوجیز اور مہارت موجود ہے اور ہمارے سکھر، کوہاٹ، مظفر آباد اور چکوال کے ہسپتال سالانہ 52 ہزار موتیا کے آپریشن مفت کر رہے ہیں اور یہ کہ موتیا ڈیپارٹمنٹ نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 10 لاکھ افراد کی سرجری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ سہولیات بینائی کے مسائل سے دوچار افراد کے علاج کے لئے ناکافی ہیں اس لئے حکومت کو بھرپور تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔تمام سرکاری ہسپتالوں بشمول ضلعی سطح ہسپتالوں میں آنکھوں کے شعبے کو مضبوط کرے ۔

آگہی مہم کے انعقاد ریسورس جنریشن اینڈ کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ آف اے ایس ٹی اور موتیا سرجری اور جنرل آپتھلمولوجی ڈیپارٹمنٹ نے کیا جس میں سکول آف پبلک ہیلتھ اور ڈیپارٹمنٹ آف آپٹومیٹری، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف آپتھلمولوجی کے طلباء نے حصہ لیا۔ٹرسٹ میں ریسورس جنریشن اینڈ کمیونیکیشن کی جی ایم سمن حماد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔