کھاریاں۔29ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے ہم ملک کو درست سمت گامزن کر رہے ہیں، عمران خان جس طرح الیکشن چاہتے ہیں ایسا بادشاہت میں ہوا کرتا تھا ، یہ جمہوری دور ہے اور خان صاحب وفاق پر محاصرے اور یلغار کی باتیں کر رہے ہیں یہ ان کی بھول ہے جس میں وہ نہ پہلے کبھی کامیاب ہوئے نہ آئندہ ہو ں گے ،عمران خان الیکشن کمیشن سے لے کر تمام اداروں اور سیاسی جماعتوں کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں جنہوں نے چار سال تک مخالفین کو جیل میں ڈال کر رکھا، عمران خان کی جماعت سوشل میڈیا کو مخالفین کی پگڑیاں اچھالنے کے لیے استعمال کر رہی ہے ،عمران خان سیاست کریں لیکن ملک پر حملہ آور مت ہوں، احتجاج کا حق ہے لیکن جتھے کی صورت میں حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھاریاں میں بھاگو اڈا تا ملوانا سڑک کے افتتاح کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بھاگو اڈا تا ملوانا سڑک ، لالہ موسی تا نوناں والی سڑک 1.5 ارب روپے کے میگا پروجیکٹ کا حصہ ہے 5 کلومیٹر بھاگو اڈا تا ملوانا سولہ فٹ چوڑی سڑک پر لاگت تقریبا 30 کروڑ روپے آئے گی اس منصوبے سے تین یونین کونسلز کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ خان صاحب کہتے ہیں کہ پنجاب، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اورکے پی کے میں ہماری حکومت ہے، ہم نکلیں گے اور وفاق کا محاصرہ کرلیں گے، وہ کسی خام خیالی میں نہ رہیں محاصرے کرکے جمہوری حکومتیں نہیں گرا کرتیں، ملک فتح کرنے کا رواج ختم ہوچکا اور ایسا بادشاہتوں میں ہوا کرتا تھا کہ ایک بادشاہ آیا اور دوسرے ملک پرحملہ کرکے شہر فتح کیا اور جھنڈاگاڑ کر حکومت کا اعلان کردیا۔
انہوں نے کہا کہ کیا آپ اس طرح کی حکمرانی چاہتے ہیں اورپاکستان کے دارالحکومت کو آپ طاقت کے زور پر فتح کرنا چاہتے ہیں یہ آپ کی بھول ہے۔ مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کریں مجھے جب بھی اقتدار ملا اس کے مثبت نتائج حلقے میں ترقیاتی منصوبوں کی صورت میں نظر آتے ہیں ، ندیم اصغر کائرہ نے بطورِ تحصیل ناظم علاقے میں بے پناہ کام کروائے، ہمارے خاندان نے سیاست میں ہمیشہ اپنا دامن صاف رکھا ہے جب ہماری حکومت آئی تو معاشی حالات کے باعث بہت مشکل فیصلے کرنا پڑے ،ہمارے ہاں وسائل کی بہت کمی ہے اور مسائل بہت زیادہ ہیں آج پاکستان کا تیسرا حصہ سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے، تین کروڑ تیس لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں ۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملک مشکل ترین صورتحال سے گزر رہا ہے، ہم نے اپنی سیاست بچانے کی بجائے ملک بچانے کا فیصلہ کیا، عمران خان ملک کو غیر مستحکم کرنے پر لگے ہوئے ہیں وہ خود کو عقل کل سمجھتے ہیں ، خودکو پرفیکٹ سمجھنے کی ان کی روش ملک کے لیے خطرناک ہے، عمران خان الیکشن کمیشن سے لے کر تمام اداروں اور سیاسی جماعتوں کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں، انہوں نے چار سال تک مخالفین کو جیل میں ڈال کر رکھا، جب بے بنیاد کیس عدلیہ کے سامنے گئے تو ایک ایک کر کے یہ بے بنیاد کیس ختم ہوئے، عمران خان کی جماعت سوشل میڈیا کو مخالفین کی پگڑیاں اچھالنے کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قوم سے کئے وعدوں سے انحراف کیا،ان کے اہلخانہ کے خلاف کرپشن سیکنڈل سامنے آ رہے ہیں، خان صاحب نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور پھر آئی ایم ایف کی شرائط سے بھی انحراف کیا جسکے نتیجے میں باقی ڈونرز بھی امداد بند کر دیتے ہیں۔ عمران خان نے ہر ہر موقعہ پر پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، ڈیفالٹ کی صورت میں پاکستان کے لیے انتہائی خطر ناک نتائج برآمد ہوتے، ڈیفالٹ کی صورت میں پاکستان کو سخت ترین پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سائفر کی صورت میں اپنی حکومت کے خلاف امریکی سازش کا بے بنیاد بیانیہ کھڑا کیا، آڈیو لیک سے اس خط سے متعلق سازش کا نام نہاد بیانیہ بے نقاب ہو گیا ہے، آڈیو لیک میں عمران خان نے اپنے پرنسپل سیکرٹری کے ساتھ اس خط کو اپنے بے بنیاد بیانیے کے لیے استعمال کرنے کی بات کی، عمران خان کہہ رہے ہیں کہ اس خط کے ساتھ ہم نے کھیلنا ہے اور خط کو امریکہ کے خلاف نفرت اور اسلام پر حملہ قرار دینے کے جذبات ابھارنے کے لیے استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو شدید نقصان پہنچایا ہے، عمران خان نے پاکستان کے امریکہ ، چین ، سعودی عرب اور ایران کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچایا۔عمران خان نے دوست ممالک کی جانب سے دیئے گئے تحائف بیچ ڈالے، عمران خان آپ سیاست کرو لیکن ملک پر حملہ آور مت ہو، عمران خان کو احتجاج کا حق ہے لیکن جتھے کی صورت میں حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دیں گے،
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ اور ڈسکہ الیکشن کا نوٹس لیا تو عمران خان الیکشن کمیشن کے مخالف ہو گئے، عمران خان پہلے کہتے تھے معافی نہیں مانگو گا پھر ہائی کورٹ میں معافی مانگ لی سیاست مشکل فیصلے لینے کا بھی نام ہے، حکومت نے مشکل فیصلے کر کے ملک بچایا ہے آج پاکستان ڈیفالٹ کے خطرات سے باہر نکل چکا ہے آنے والے دنوں میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہو گا بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی آئے گی ملک کی معاشی صورتحال مستحکم ہو رہی ہے حکومت سستی گیس کے حصول کی کوشش کر رہی ہے، کوشش ہے کہ گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ساری جماعتیں ایک طرف کھڑی ہیں اورکہتی ہیں کہ الیکشن وقت پر ہوگا اور یہ الیکشن کے حالات نہیں ہے،دوسری طرف ایک انوکھا لاڈلہ کہتا ہے میں نے الیکشن کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج آپ الیکشن کی بات کررہے ہیں اورکل آپ کا مطالبہ ہوگا کہ چیف الیکشن کمشنرکو ہٹائو ، پھر آپ کا اگلا مطالبہ ہوگا کہ میرے پرانے قوانین بحال کرو یعنی ساری شرطیں آپ کی ہونگی اور پھر آپ الیکشن لڑیں گے ،یہاں پر کسی کی ذاتی خواہشیں مسلط نہیں ہوسکتیں، نظام کی ایک خوبی ہوتی ہے کہ اس میں لچک ہو اور جمہوریت لچکدار نظام کا نام ہے ، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے اندر ساری جماعتوں کی مفاہمت سے اختلافات کو ایک طرف رکھ کرپاکستان کی بہتری اورملک کے مفاد میں بہتر فیصلے کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اب آپ کی خواہشیں نہیں، قانون چلے گا۔ قبل ازیں اہل علاقہ کی جانب سے مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ کا ایک شاندار ریلی کی صورت میں مرزا طاہر آمد پر پر تپاک استقبال کیا ۔