الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف کیس کافیصلہ قانون کے مطابق 30 دن میں ہونا ہے، محسن شاہ نواز رانجھا

70

اسلام آباد۔18اگست (اے پی پی):مسلم لیگ (ن )کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف کیس کافیصلہ قانون کے مطابق 30 دن میں ہونا ہے، عمران خان نے جھوٹے حلف نامے میں توشہ خانہ کےکروڑوں روپے کے تحائف ظاہر نہیں کئے، اگر نوازشریف عدالت میں پیش ہو سکتےہیں توعمران خان کیوں نہیں؟،پوری قوم اور تحریک انصاف کے کارکنان دیکھیں گے کہ عمران خان ٹیکنیکل گرائونڈ پر کیسے نااہل ہوتا ہے۔جمعرات کوان خیالات کااظہارانہوں نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

محسن شاہ نوازرانجھا نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹا حلف نامہ دیا ، عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی جب سعودی عرب گئے تو وہاں سے ملنے والے تحائف چھپائے ۔اس حلف نامہ میں توشہ خانہ کے کروڑوں روپے کے تحائف نہیں ظاہر کیے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا وکیل عدالت میں جاکر کہتا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کا معاملہ ہے۔پوری دنیا میں پاکستانی قوم کو شرمندگی ہوئی۔ جب شاہی خاندان کو فون کیا گیا آپکا تحفہ واپس آیا کیا ہم یہ خرید لیں ، کتنا شرم کا مقام تھا پاکستانیوں کے لیےجب یہ باتیں سامنے آئی۔

انہوں نے کہاکہ ہم رسول اللہؐ کے دور کے واقعات سنا کر کہتے ہیں قانون سب کے لیے برابر ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر نواز شریف بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل ہوسکتا ہےتو وہی فیصلہ عمران خان پر بھی لگے گا، پوری قوم اور تحریک انصاف کے کارکنان دیکھیں گے کہ ٹیکنیکل گرائونڈ پر کیسے نااہل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں اگر میں جھوٹ بول رہا ہوں تو عمران خان مجھے عدالت لے جائے، انہوں نے وزیراعظم ہاؤس کا ٹی سیٹ تک نہیں چھوڑا اورمثالیں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی دیتے ہیں اور خود چوریاں کرتےہیں ۔جنہو ں نے اس کو صادق امین کا سرٹیفکیٹ دیا تھا انکے لیے بھی سوچنے کا مقام ہے۔یہ اس بندے کا اصل چہرہ ہے، یہ چیزیں قوم کے سامنے آنی چاہئیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی سے لے کر آج تک پاکستان سنبھل نہیں سکا ، آج وقت ہے ماضی کے گناہ سے توبہ کی جائے۔ ان فیصلوں پر سوچا جائے پاکستان کی قوم کو حقیقی لیڈر ملنے چاہئیں ، میاں نواز شریف سمیت سب کو لیول پلئینگ فیلڈ ملنی چاہیے۔آئندہ انتحابات میں اگر میاں نواز شریف کو الیکشن لڑنے کا موقع نہ ملا تو وہ الیکشن بھی شفاف نہیں سمجھے جائیں گے۔میاں نواز شریف جلد پاکستان واپس آئیں گے اور انتحابات میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیار ہے کہ معاملہ نیب کو بھیجوائے یا خود فیصلے کرے۔توشہ خانہ کیس عمران خان کو تین سال تک قید ہوسکتی ہے۔آپ نے توشہ خانہ کی چیزیں بیچی اور قوم سے چھپائی ہیں۔ہمارا تو یہ کیس ہی نہیں ہے کہ کتنے پیسے دے کر تحائف اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کے کیسز اس کیس سے مختلف ہیں۔

انہوں نے اثاثوں میں تحائف ظاہر کیے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی گوہر بلوچ نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کی طرف سے میں اس کیس میں فریق ہوں،یہ ایک کرپشن ہے جو توشہ خانہ میں سامنے آیا ہے،عمران خان سمجھتا ہے کہ وہ آئین اور قانون سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ پشاور بی آر ٹی کیس ابھی تک شروع نہیں ہوا،2 دن کے ریمانڈ کے بعد یہ لوگ بے ہوش ہو رہے ہیں۔ اپ کے ارسطو دوسروں پر تنقید کرنے والے خود تو دو دن بھی جیل میں نہ نکال سکے، الیکشن کمیشن میں ہر ممبر نے اپنے اثاثہ ظاہر کرنے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قوم نے جب تلاشی مانگی تو کہتا ہے ملکی راز ہیں، کون سا آئی فون 35 ہزار روپیے میں ملتا تھا؟ ۔شرم آنی چاہیے اس کو وہ چیزیں پہلے بیچی اور بعد میں پیسہ جمع کروائے، دنیا نے یہ تحفہ عمران نیازی کو نہیں ملک پاکستان کو دیئے تھے،یہ تو شروعات ہے ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ، اب آپکے سامنے فلمیں چلیں گی۔

انہوں نے کہاکہ ڈسکہ الیکشن چوری کرنے والے کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آئے گا۔بی آر ٹی میں کتنا کمیشن کھایا گیا ہے۔ اسکو آئین اور قانون کے کٹہرے میں لائیں گے ۔قانون کا ہاتھ اس کے گریبان تک پہنچے گا۔ یہ نوسر باز اب زیادہ دن نہیں چھپ سکے گا۔