الیکشن کمیشن نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے خلاف درخواست مستردکردی

103
Election Commission

اسلام آباد۔9جنوری (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے خلاف درخواست مستردکرتے ہوئے دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو کرانے کا فیصلہ دیدیا جبکہ چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ سمیت دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ صاف، شفاف انتخابات کے انعقاد کےلئے انتخابی عملہ کو ہرممکن معاونت فراہم کریں ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پیرکو تین رکنی بینچ کا محفوظ فیصلہ سنایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت 30اگست 2020 کو مکمل ہوچکی ہے جبکہ 120 دن کے اندر انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی اورقانونی ذمہ داری ہے ، اس سے قبل دو بار کراچی اورحیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کئے جاچکے ہیں۔ موجودہ درخواست پر تمام فریقین کو تفصیل سے سنا گیا جو 6 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور اپنے اپنے موقف سے بینچ کو آگاہ کیا ۔ حکومت سندھ کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پیش ہوئے ۔

فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنی بنیادی ذمہ داری نبھاتے ہوئے انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کا کام مکمل کیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے بھی دائر پٹیشن پر انتخابات شیڈول کے مطابق کرانے کی ہدایت کی گئی ، آئین کے آرٹیکل 219 ڈی کے تحت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا معاملہ الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے جبکہ آرٹیکل 220 کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام اعلیٰ حکام کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی معاونت کریں اگر اس ضمن میں وفاقی یا صوبائی حکومتیں کوئی رکاوٹیں کھڑی کرتی ہیں تو وہ آئین کی خلاف ورزی ہے ،

الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریوں کو سامنے رکھتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرا رہا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے اپنے کئی ایک فیصلوں میں الیکشن کمیشن کو بروقت انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا ، قانونی اورآئینی طور پر لازم قرار دیا ہے، اب یہ صوبائی حکومتوں کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ بلدیاتی حکومتی نظام کے قیام کو یقینی بنائے جو کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے ون کے تحت لازمی ہے ۔

ان تمام عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم پاکستان کی درخواست مسترد کردی جبکہ جماعت اسلامی کی درخواست منظور کرتے ہوئے شیڈول کے مطابق کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں 15 جنوری کو پولنگ کرانے کا فیصلہ دیا ہے جبکہ چیف سیکرٹری ، آئی جی سندھ اور دیگرمتعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات کےلئے انتخابی عملہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔