الیکشن کمیشن کا عالمی مبصرین کو معاونت اور انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے انتخابی عمل تک رسائی دینے کا فیصلہ

136
Election Commission
Election Commission

اسلام آباد۔23اکتوبر (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ عالمی مبصرین کو معاونت اور انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانےکےلئے انتخابی عمل تک رسائی دی جائے گی،وزارت خارجہ ان کے ویزوں اور وزارت داخلہ سکیورٹی کے ہر ممکنہ اقدامات کرے۔عام انتخابات میں عالمی مبصرین کو مدعو کرنے اور اس سلسلے میں دیگر ضروری اقدامات کے سلسلے میں پیر کو الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ڈاکٹر سید آصف حسین،ظفر اقبال حسین کے علاوہ سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت خارجہ، وزارت داخلہ،فیڈرل بورڈآف ریونیو اور دیگر متعلقہ اداروں سے سنیئر افسران بھی شریک ہوئے۔

اس کے علاوہ چاروں صوبوں کے جوائنٹ الیکشن کمشنر جو کہ مبصرین کے حوالے سے فوکل پرسن تعینات کئے گئے، وہ بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ عالمی مبصرین کو تمام دنیا سے پاکستان میں انتخابات کی اوپن ڈور پالیسی کے تحت خوش آمدید کہا جائے گا اور جس حد تک ممکن ہوا الیکشن کمیشن ان کی معاونت اور انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانےکےلئے انتخابی عمل تک ان کورسائی دی جائے گی۔ انہوں نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر تمام عالمی مبصرین کو انتخابات میں بطور مبصر دعوت دی جائےاور یہ کام پاکستان فارن مشن کے ذریعے ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے۔

اس کے ساتھ ہی وزارت خارجہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام عالمی مبصرین کے ویزا عمل کو تیزی سے مکمل کریں اور یہ ممکن بنایا جائے کہ پاکستان آنےکے خواہشمند مبصرین کو ایک ہفتہ میں ویزے دیئے جائیں تاکہ وہ بغیرکسی رکاوٹ کے اپنی مطلوبہ مدت میں پاکستان آ سکیں۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ اور دیگر اداروں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ تمام عالمی مبصرین کی سکیورٹی کوبھی یقینی بنائیں اورسکیورٹی سے متعلق تمام امور کو دو ہفتوں میں مکمل کیاجائے-

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو ہدایت کی گئی کہ عالمی مبصرین بشمول میڈیا کےنمائندگان تمام آلات کیمرے ودیگر ضروری سامان کو بھی کسٹم ڈیوٹی سے استشنی قرار دیں اور ان کو ہرممکن معاونت کو یقینی بنایا جائے ۔اس سلسلے میں ایک ایکشن کمیٹی تشکیل دی گی جس کا اجلاس ہر 15 دن بعد ہوگا۔