الیکٹرانک سرٹیفکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل اور این ٹی سی سے متعلق 18 اور 20 نومبر کو مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبر حقائق کے منافی قرار

67
NTC
NTC

اسلام آباد۔21نومبر (اے پی پی):الیکٹرانک سرٹیفکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل (ای سی اے سی) اور این ٹی سی سے متعلق 18 اور 20 نومبر 2023 کو مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبر کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ خبر دراصل ایک ڈرافٹ آڈٹ پیرا سے اٹھائی گئی ہے۔

تمام امور کار قانون اور قواعد کے مطابق سر انجام دیئے جاتے ہیں۔ اس طرح کے آڈٹ اعتراضات متعلقہ دستاویزات پیش کر کے ختم کئے جا سکتے ہیں۔ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک سرٹیفکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل نے ای ٹرانزیکشنز کو محفوظ بنانے اور سائبرا سپیس میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے پبلک کی انفراسٹرکچر (پی کے آئی) بین الاقوامی معیار کے مطابق قائم کیا ہے۔پی کے آئی انفراسٹرکچر آپریشن 7 دسمبر2022 کو شروع ہوا اور اس وقت بین الاقوامی سرٹیفکیشن کے لیے تکنیکی آڈٹ سے کامیابی کے ساتھ گزر چکا ہے۔

بیان میں اس سلسلے میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ تمام کام قانون اور قواعد کے مطابق سر انجام دیا جاتا ہے۔این ٹی سی حکومت پاکستان کے لیے سرکاری آئی سی ٹی سروس فراہم کنندہ ادارہ ہے اور اس اس کے پاس ٹائرIII معیار کا اور آئی ایس او 27001 سرٹیفائیڈ ڈیٹا سینٹر ہے جو پی کے آئی انفراسٹرکچر کے لیے بنیادی ضرورت ہے، اس لیے کونسل نے پی کے آئی انفراسٹرکچر کو این ٹی سی کے نہایت محفوظ ماحول کے ڈیٹا سینٹر میں انسٹال کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ این ٹی سی واحد سرکاری آئی سی ٹی سروس فراہم کنندہ ادارہ ہے اور اس کا ڈیٹا سینٹر ای سی اے سی نیشنل پی کے آئی کے عالمی معیارات کے مطابق جو کہ دنیا کے مایہ ناز آڈٹ ادارہ ویب ٹرسٹ آڈٹ کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے۔

یہ انفراسٹرکچر ای سی اے سی کی ملکیت ہے اور اسے باہمی معاہدے کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ یہ انفراسٹرکچر تمام رولز اور ریگولیشن کے تحت لگایا گیا اور یہ پی کے آئی انفراسٹرکچر پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرے گا۔ مزید یہ کہ ای سی اے سی کا اکائونٹ قواعد و ضوابط کے مطابق اتھارٹی سے منظور شدہ ہے۔