امریکا، فرانس، برطانیہ اور جاپان کی مخالفت،سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق روسی قرارداد مسترد کردی

113
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل

نیو یارک ۔17اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی مذمت اور جنگ بندی سے متعلق روس کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد مسترد کردی۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے متعلق روسی قرارداد مطلوبہ 9 ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔قرارداد کے مسودے کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ پڑے جبکہ6ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

روس سمیت چین، متحدہ عرب امارات، موزمبیق اور گیبون نے قرارداد کے حق میں جبکہ امریکا، فرانس، برطانیہ اور جاپان نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ البانیا، برازیل، ایکواڈور، گھانا، مالٹا اور سوئٹزر لینڈ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔روس نے جمعہ کو مسودہ متن کی تجویز پیش کی جس میں قیدیوں کی رہائی، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی اور شہریوں کے محفوظ انخلا کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل میں اپنی تقریر میں کہا کہ اس مسودے کا مقصد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین نے اس مسودے کے بارے میں کوئی تعمیری تجاویز پیش نہیں کیں۔روسی مندوب نے سلامتی کونسل کو مغربی دنیا کی خود غرضی کا یرغمال قرار دیا۔سلامتی کونسل میں امریکی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ غزہ کے شہریوں کو حماس کے اقدامات کا خمیازہ نہیں بھگتنا چاہیے۔امریکی مندوب نے روسی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کے مسودے میں حماس کی تحریک کا حوالہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی اس کی مذمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منافقت اور ناقابل دفاع پوزیشن ہے۔برطانوی مندوب نے کہا کہ روسی مسودہ قرارداد کونسل میں سنجیدہ اتفاق رائے حاصل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسی قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتے جس میں اسرائیل کے خلاف حماس کے حملوں کی مذمت نہ ہو۔اس موقع پر فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطینیوں کے قتل عام کو جائز قرار دیتی ہے اور مقتول کو مورد الزام ٹھہراتی ہے، ہم کسی شہری کا قتل نہیں چاہتے، خواہ وہ فلسطینی ہو یا اسرائیلی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں کسی پر رحم نہیں کیا اور وہ غزہ میں قتل عام کر رہا ہے اور مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیل کے نمائندے نے غزہ پر حملے کا جواز پیش کیا کہ اسرائیل کی جنگ کا مقصد غزہ اور فلسطینی عوام کو حماس سے بچانا اور حماس کے زیر حراست قیدیوں کو چھڑانا ہے۔اقوام متحدہ میں اردن کے مندوب نے بین الاقوامی برادری کو غزہ جنگ کے فریقین کے حوالے سے متفقہ معیار اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔غزہ میں پیش رفت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس2گھنٹے معطل رہنے کے بعد روسی قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کے لیے منگل کی صبح دوبارہ شروع ہوا۔

غزہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس برازیل کی قرارداد کے مسودے کی کمزوری کی وجہ سے عرب ممالک کی درخواست پر معطل کر دیا گیا تھا۔سفارت کاروں نے پیر کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بعد میں اسرائیل اور غزہ کے حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے قراردادوں کے مسودے پر ووٹنگ کرے گی۔