امریکا اور جاپان کا بیان چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، ترجمان چینی وزارت خارجہ

98
امریکا اور جاپان کا بیان چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، ترجمان چینی وزارت خارجہ

بیجنگ۔10فروری (اے پی پی):چین نے امریکا اور جاپان کی طرف سے چین کے بارے میں تازہ ترین مشترکہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان چین کے داخلی معاملات میں کھل عام مداخلت ہے۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے پیر کو معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران کہی۔

شنہوا کے مطابق گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں بین الاقوامی تنظیموں میں تائیوان کی نام نہاد بامعنی شرکت کی حمایت کا اظہار کیا گیا اور اس بات کی تصدیق کی گئی کہ امریکا ۔جاپان کے باہمی تعاون اور سلامتی کے معاہدے کی شق فائیو کا اطلاق چین کی موروثی سرزمین(سنکاکو آئی لینڈز)پر ہوتا ہے۔

اس کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین سے متعلق مشترکہ بیان چین کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کرتا ہے، چین کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے اور علاقائی کشیدگی کو ہوا دیتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین نے اس حوالے سے جاپان کے ساتھ سخت احتجاج کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تائیوان کا معاملہ خالصتاً چین کے اندرونی معاملات اور اس کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور چین اس سلسلے میں کسی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا،امریکا اور جاپان کی حکومتوں نے تائیوان کے معاملے پر چین کے ساتھ پختہ وعدے کئے ہیں۔ مزید برآں، جاپان کو الفاظ اوراقدامات میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ممالک واقعی آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کا خیال رکھتے ہیں تو انہیں ایک چین کے اصول کی پاسداری کرنی چاہیے اور تائیوان کی آزادی کی واضح مخالفت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیموں کی سرگرمیوں میں تائیوان کی شرکت کو صرف ایک چین کے اصول کے مطابق ہینڈل کیا جا سکتا ہے اور تائیوان کے پاس بین الاقوامی تنظیموں میں شامل ہونے کا کوئی جواز یا حق نہیں ہے جن کی رکنیت خودمختار ریاستوں تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیاؤ یو ڈاؤ اور اس سے منسلک جزائر ہمیشہ سے چین کی سرزمین کا حصہ رہے ہیں اور چین کے لیے متعلقہ پانیوں میں سرگرمیاں کرنا جائز اور قانونی ہے۔

انہوں نے امریکا اور جاپان پر زور دیا کہ وہ ایک چین کے اصول اور اپنے وعدوں کی پاسداری کریں، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کریں،تائیوان کی افواج کو کوئی غلط اشارہ بھیجنے سے گریز کریں، چین کی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کا دل سے احترام کریں، چین کے مسائل میں جوڑ توڑ اور سازشی کردار ادا کرنا بند کریں اور علاقے میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔