دمشق ۔30مئی (اے پی پی):شام میں امریکا کے سفیر تھامس باراک نے کہا ہے کہ شام اور اسرائیل کے درمیان امن ممکن ہے۔ رائٹرز کے مطابق شام کے لئے امریکی سفیر تھامس باراک نے دمشق میں سفارتی عمارت پر امریکا کا پرچم لہرایا۔اس موقع پر امریکی سفیر نے کہا کہ شام کی حکومت وہ مذاکرات کے لئے تیار ہے۔امریکا اور شام کے درمیان سفارتی تعلقات تیزی سے معمول پر آ رہے ہیں۔
اور یہ سلسلہ حال ہی میں صدر ٹرمپ کے شام کے عبوری حکمران احمد الشرع کے درمیان سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والی ملاقات کے بعد شروع ہوا۔شام میں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی سفیر نے کہا کہ شام اور اسرائیل کے درمیان موجود مسائل کا حل ممکن ہے لیکن یہ مذاکرات شروع کرنے سے ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کے لئے عدم جارحیت کے معاہدے سے ابتدا کرنا ہوگی، حد بندیوں اور سرحدوں پر بات کرنے سے آغاز کرنا ہوگا۔
امریکی سفیر نے کہا کہ اب امریکا شام کو دہشت گردی کو سپانسر کرنے والی ریاست کے طور پر نہیں دیکھتا۔ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی وہ باب بند ہو گیاتاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس سے چھ ماہ میں اس کی توثیق ہوتی ہے۔امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا کی نیت اور صدر کا وژن ہے کہ نئی حکومت کو موقع دیا جائے، اور اس کے کام میں مداخلت نہ کی جائے، اس سے کوئی مطالبہ نہ کیا جائے، کوئی شرائط عائد نہ کی جائیں اور اپنی ثقافت کوان کے کلچر پر نہ تھوپا جائے۔واضح رہے شام کے دارالحکومت دمشق میں امریکی سفارتخانے کو سنہ 2012 میں بند کیا گیا تھا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=603135