امریکا دبائو کے آلے کے طور پر محصولات کا استعمال بند کرے،چین

170
امریکا دبائو کے آلے کے طور پر محصولات کا استعمال بند کرے،چین

بیجنگ۔20فروری (اے پی پی):چین نے کہا ہے کہ امریکا کو محصولات عائد کرنے اور انہیں دبائو کے آلے کے طور پر استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ بات جمعرات کو چین کی وزارت تجارت کے ترجمان ہی یاڈونگ نے امریکا کی جانب سے محصولات عائد کرنے کے حالیہ اعلان سے متعلق کہی،جس میں امریکا نے کہا تھا کہ وہ اپنے تجارتی شراکت داروں پر باہمی محصولات (ریسیپروکل ٹیرف) نافذ کرے ۔

ترجمان چینی وزارت تجارت نے کہا کہ چین کو اس اقدام پر گہری تشویش ہے،بین الاقوامی تجارت ہر ملک کے وسائل کی دستیابی اور تقابلی فوائد پر مبنی ہے اور اس کا مقصد عالمی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور دنیا بھر میں لوگوں کی فلاح و بہبود کو بڑھانا ہے۔ امریکی تجویز کردہ ’’باہمی محصولات‘‘ عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور تقریباً 80 سال کے کثیر الجہتی تجارتی مذاکرات کے ذریعے قائم کردہ مفادات کے توازن کو نظر انداز کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی نقطہ نظر بین الاقوامی تجارت کے ان اہم فوائد کو بھی نظر انداز کرتا ہے جن کا ایک ملک طویل عرصے سے لطف اندوز ہوتا رہا ہے جو یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کثیر الجہتی تجارتی نظام کو شدید نقصان پہنچے گا جو سب سے زیادہ پسندیدہ قوم کے اصول جیسے اصولوں پر انحصار کرتا ہے اور عالمی سپلائی چین میں خلل ڈالے گا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ عام بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کے لیےانتہائی غیر یقینی صورتحال کو بھی متعارف کرائے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے ممالک نے واضح طور پر امریکی نقطہ نظر کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی جنگ سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے اور نہ کوئی فاتح ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو اپنے غلط طرز عمل کو درست کرنا چاہیے اور مساوی مشاورت کے ذریعے حل تلاش کرنے کے لیے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔