ماسکو ۔14اپریل (اے پی پی):روس میں چین کے سفیر ژانگ ہنوئی نے کہاہے کہ امریکا میں مصنوعی ذہانت کی بے قابو ترقی کے المناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں جو پوری انسانیت کے لیے تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ ۔ تاس کے مطابق چینی سفیر نے کہاکہ امریکا میں مصنوعی ذہانت کی ترقی زیادہ تر منافع پر مبنی مفادات پرطے ہورہی ہے اور امریکا اپنے تسلط کو برقرار رکھنے کے لیےمصنوعی ذہانت کا استعمال بے لگام کررہا ہے جس کے المناک نتائج برآمد ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ 2024 کے بعد سے امریکی کمپنیوں کی طرف سے تیار کردہ اے آئی چیٹ بوٹس کے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جو نوجوانوں کو خودکشی کی ترغیب دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2025 کے اوائل میں لاس ویگاس میں سائبر ٹرک دھماکے کی خبر سے دنیا حیران رہ گئی تھی جس کا پہلا منصوبہ چیٹ جی پی ٹی میں بنا یا گیا تھا۔ چینی سفیر نےاخلاقی اصولوں کی ترجیح اورمصنوعی ذہانت کو کنٹرول میں رکھنے کے ساتھ ساتھ انسان کو فائدہ پہنچانے کے لیے اس کی ترقی کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین مصنوعی ذہانت کو سلامتی اور ترقی کے بنیادی اصول پر دیکھتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ مارچ 2024 میں، چین پہلا ملک بن گیا جس نے جنریٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس سروسز کے لیے بنیادی حفاظتی تقاضےجاری کیے اور اے آئی کے لیے ایک درجے کا اور زمرہ پر مبنی نظام قائم کیا۔ ستمبر 2024 میں، چین نے اے آئی سیفٹی گورننس فریم ورک دستاویز جاری کی، جس میں زیادہ خطرہ والے علاقوں کے لیے حفاظتی معیار کی وضاحت کی گئی اور مصنوعی ذہانت کی پائیدار اور محفوظ ترقی کو فروغ دینے کے لیے بنیادی تکنیکی رہنما اصول پیش کیے گئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=581618