اشنگٹن۔5دسمبر (اے پی پی):امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکی حکام امریکا میں مقیم سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں ملوث ملزم بارے بھارتی حکومت کی تحقیقات کے منتظرہیں۔ اس شخص کو خالصتان کے حامی رہنما گروپتونت سنگھ پنن کو قتل کرنے کے لیے ایک بھارتی اہلکار نے بھرتی کیا تھا۔
غیر ملکی صحافی کے سوال کے جواب میں امریکی ترجمان نے کہا کہ اس معاملہ کی امریکا میں بھی تحقیقات جاری ہیں جس کی وجہ سے وہ اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ جب یہ مبینہ واقعہ ہمارے نوٹس میں لایا گیا تو ہم نے اپنی حکومت کی اعلیٰ ترین سطح سے بھارتی حکومت کو اعلیٰ ترین سطح پر یہ واضح کر دیا کہ ہم اس طرح کے معاملات میں بے حد سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ہم ان تحقیقات کے نتائج کے منتظر ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے واضح کیا تھا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر جارحیت پر مبنی اقدامات کی مخالفت کرتا ہے چاہے یہ کہیں بھی ہوا ہو یا کوئی بھی ایسا کر رہا ہو اور ان کے یہ ریمارکس صرف بھارت نہیں ایسا کرنے والے دنیا کےکسی بھی ملک کے لئے ہیں۔مین ہیٹن میں وفاقی استغاثہ نے کہا کہ 52 سالہ نکھل گپتا نےبھارتی سرکاری ملازم کے ساتھ مل کر نیو یارک شہر کے رہائشی خالصتان کے حامی رہنما کو قتل کرنے کی سازش کی ۔یہ الزامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے انکشاف کیا کہ امریکی حکام نے امریکا میں ایک سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا تھا اور بھارتی حکومت کےاس میں ملوث ہونے کے خدشات پر بھارت کو وارننگ جاری کی تھی۔
امریکی حکام کے مطابق بھارتی سرکاری ملازم نے ملزم کو سکھ رہنما بارے معلومات بشمول فون نمبر، روزہ مرہ کے معمول اور گھرکا پتہ فراہم کیا اور اسے قتل کرنے کے لئے ایک لاکھ ڈالر ادا کرنے کی پیشکش کی تھی ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=416824