امریکا میں پاکستان کے سفیر کا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سیکورٹی، اقتصادی شراکت داری پر زور

127
Ambassador Masood Khan
Ambassador Masood Khan

واشنگٹن۔28جون (اے پی پی):امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سکیورٹی اور اقتصادی شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو بڑھتی ہوئی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے جدید ترین چھوٹے ہتھیاروں اور مواصلاتی آلات کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سالانہ پاکستان کانفرنس کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقائی سلامتی اور دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر کی مخالفت کے لیے بہت اہم ہے جو امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو بھی خطرے میں ڈالنے کا باعث ہے۔

کانفرنس کا انعقاد ولسن سینٹر کے جنوبی ایشیا انسٹی ٹیوٹ نے انٹرنیشنل اکیڈمی آف لیٹرز یو ایس اے کے اشتراک سے کیا تھا۔ کانفرنس میں پالیسی سازوں، سکالرز، دانشوروں، کارپوریٹ لیڈرز، تھنک ٹینک کمیونٹی کے ممبران اور پاک امریکن کمیونٹی لیڈرز نے شرکت کی۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کو اپنے تعلقات کی بحالی، مضبوط سکیورٹی روابط برقرار رکھنے، انٹیلی جنس تعاون کو بڑھانے، جدید فوجی پلیٹ فارمز کی فروخت دوبارہ شروع کرنے اور پاکستان کے امریکی ساختہ د دفاعی سازوسامان کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لیے سرمایہ کاری جاری رکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا تعلقات کے امکانات روشن ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہم مشترکہ اقدار رکھتے ہیں، ہماری سلامتی اور اقتصادی مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور یہ دونوں ممالک کے عوام کی خواہش ہے جو ہمارے تعلقات کو مضبوط کرتی ہے۔ مسعود خان نے کہا کہ وہ ایک عملی روڈ میپ تیار کر رہے ہیں جوہمیں اپنےفہم کو گہرا کرنے اور سب کے لیے سلامتی اور خوشحالی فراہم کرنے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سٹریٹجک مسابقت کے اس دور میں امریکا اور پاکستان موجودہ شراکت داری کو استوار کریں گے اور باہمی مفادات کے پیرامیٹرز کو قائم کرنے کے لیے نئے افق تلاش کریں گے۔

ہمیں اپنے رابطے کی بنیاد توقعات کی عدم مطابقت پر نہیں رکھنی چاہیے۔ ہمارے تعلقات زمینی حقائق کے مطابق ہونے چاہئیں، جیسا کہ ہمارا مقصد مضبوط سکیورٹی اور اقتصادی شراکت داری ہے۔ دوسری بات یہ کہ ایک یا دو مسائل کو مجموعی تعلقات کو یرغما ل بنا لینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ۔ اس تناظر میں پاکستانی سفیر نے امریکی سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کو پاکستان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اعلیٰ سطح کی دفاعی بات چیت، متواتر ملاقاتیں، فوجی مشقیں جن میں ’’انسپائرڈ یونین۔2024‘‘، ’’فالکن ٹیلون‘‘ اور’’ریڈ فلیگ‘‘شامل ہیں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دیتے ہیں۔

انہوں نے دہشت گردی کی لعنت سے لڑنے بارے حاضرین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے آپریشن عزمِ استحکام کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان توانائی، زراعت، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں کامیاب تعاون کا خاکہ پیش کرتے ہوئے ان شعبوں میں نئے اقدامات کے آغاز کا خیرمقدم کیا اور امریکی امداد اور جاری شراکت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے شرکا کی توجہ آئی ٹی، توانائی، زراعت اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کی طرف مبذول کروائی۔ پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان حکومت کے اقدام سپشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی )کے ترجیحی منصوبوں سے زراعت،آئی سی ٹی اور کان کنی کے منصوبوں میں امریکی ٹیکنالوجیز کے لیے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔