امریکا نے اسرائیل کو ایرانی میزائلوں سے بچانے کےلئے اینٹی میزائل سسٹم تھاڈ پر 80 کروڑ ڈالر خرچ کئے،رپورٹ

3
Newsweek
Newsweek

نیویارک۔30جون (اے پی پی):ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو ایرانی میزائلوں سے بچانے اور اس کا دفاع مضبوط کرنے کےلئےاپنے جدید میزائل شکن نظام یا ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیو ڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ ) کا 15 سے 20 فیصد استعمال کرلیا جس پر لاگت کا تخمینہ 80کروڑ ڈالر لگایا گیا ۔ امریکی جریدے ’’ نیوز ویک ‘‘ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق حالیہ جنگ جس میں امریکا اور اسرائیل نے ایرانی جوہری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا، کے دوران امریکا نے اسرائیل کے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے اور اسے ایران کے میزائل حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے تھاڈ کا استعمال کیا اور اپنے کل ذخیرے کا 15 سے 20 فیصد خرچ کردیا۔

میگزین کا کہنا ہے کہ اسرائیل طویل عرصے سے ایران یا یمنی حوثیوں جیسے اتحادیوں کے بیلسٹک میزائلوں سے بچانے کے لئے لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ ٹرمینل ہائی-ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم یعنی تھاڈ پر انحصار کرتا رہا ہے ۔ اسرائیل میں تھاڈ کی تعیناتی وسیع چیلنج ہے جہاں تنازعات والے علاقوں میں اتحادیوں کی حمایت کا مطلب ایسے وسائل کا استعمال کرنا ہے جو فوجی تیاری اور مستقبل کی تعیناتی کو متاثر کر سکتے ہیں۔گوام میں لگائے گئے تھاڈ وہاں کے دفاعی مشن کا حصہ ہیں اور گوام اور ریاستہائے متحدہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ناگزیر تصور کئے جاتے ہیں۔

نیوز ویک نے بلغاریہ کے ملٹری نیوز اور ملٹری واچ میگزین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ اسرائیل ایران تنازعے کے دوران امریکا نے تھاڈ میزائل انٹرسیپٹر کے ذخیرے کا تخمینہ 15 سے 20 فیصد استعمال کیاجس کی لاگت 800 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔ ایران نے اپنے جوہری اور فوجی اہداف پر حملوں کے جواب میں اسرائیل بھر کے شہروں پر ایک بڑا میزائل حملہ شروع کیا جس سےاسرائیلی رہائشیوں کو ملک بھر میں پناہ لینے پر مجبور کیا گیا۔ ان میں پرانے ماڈلز جیسے غدر اور عماد، درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے خیبر شیکن اور فتح-1 ہائپرسونک میزائل شامل تھے۔

وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے قلت کے خدشات پر 2024 میں اسرائیل میں تعینات تھاڈ سسٹم کے لئے انٹرسیپٹر میزائلوں کو دوبارہ روک دیا۔ متعدد دفاعی اور خبر رساں اداروں کے اندازوں کے مطابق ایک تھاڈ انٹرسیپٹر کی قیمت تقریباً 12-15 ملین ڈالر ہےجبکہ بیٹری کی لاگت تقریباً 1.3 بلین ڈالر ہے۔

سدھارتھ کوشل، سینئر ریسرچ فیلو جو کہ ملٹری نیوز سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ روئیک ڈویژن میں سی پاور میں مہارت رکھتے ہیں ،نے بتایا کہ 2025 کے لیے انٹرسیپٹر لاگت کا تخمینہ صرف پیداوار کے لیے $18 ملین ہے جو تحقیق، ترقی، ٹیسٹ اور تشخیص کے ساتھ بڑھ کر 27 ملین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔