امریکا نے ہمیں وارننگ نہیں دی بلکہ درخواست کی ہے، ایران

77
Iran
Iran

تہران ۔27اکتوبر (اے پی پی):ایران نے کہا ہے کہ امریکاکے صدر جو بائیڈن کا بیان غیر حقیقی ہے۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق صدارتی دفتر کے ذمہ دار برائے سیاسی امور محمد جمشید نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ علاقے میں امریکی فوجیوں پر حملوں کے بارے میں ایران کے دینی رہنما آیت اللہ علی خامنائی کو وارننگ نہیں دی ان سے درخواست کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکا کے صدر کی طرف سے وارننگ نہیں درخواست موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے بھیجے گئے پیغامات جیسا کہ صدر بائیڈن نے کہا ہے خامنائی کے بارے میں نہیں ہیں۔ امریکا کے پیغامات طلب اور درخواست کے علاوہ اور کچھ نہیں تھے۔

اگر بائیڈن کا خیال ہے کہ انہوں نے پیغامات میں ایران کو دھمکایا ہے تو اپنی ٹیم سے کہیں کہ انہیں پیغامات کا متن دِکھائے۔واضح رہے کہ ایرانی حمایت کی حامل حزب اللہ تحریک نے 8 اکتوبر کو جاری کردہ بیان میں اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کے غزّہ پر حملوں کے جواب میں فلسطینی گروپ ان کے ساتھ مِل گئے ہیں۔

اس بیان کے ساتھ ہی شام اور عراق میں ایرانی حمایت کے حامل ملیشیا گروپوں نے بھی حزب اللہ اور حماس کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ اگر امریکا جنگ میں شامل ہوا تو عراق اور شام میں امریکی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔اس دھمکی کے بعد عراق اور شام میں امریکا کے اڈّوں پر راکٹوں اور ڈرون طیاروں کے ساتھ حملے کئے گئے تھے۔

امریکا کے صدر جو بائیڈن نےگزشتہ روز واشنگٹن میں آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی آلبینیز کے ساتھ منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ میں نے آیت اللہ کو وارننگ دی ہے کہ اگر انہوں نے ہمارے فوجیوں کے خلاف اسی نوعیت کی کاروائیاں جاری رکھیں تو ہم اس کا جواب دیں گے لہٰذا تیار رہیں۔