واشنگٹن ۔30اگست (اے پی پی):امریکا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستمبر میں ہونے والے اجلاس سے قبل فلسطینی اتھارٹی کے ارکان کے ویزوں کو مسترد اور منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستمبر میں ہونے والے اجلاس سے قبل فلسطینی اتھارٹی کے ارکان کے ویزوں کو مسترد اور منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اجلاس فرانس کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ارادے کے پیشِ نظر بلایا جارہا ہے۔
وزارت خارجہ نےبیان میں کہا کہ امریکادو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس میں شرکت کے لیے فلسطینی حکام کو ویزے جاری نہیں کرے گا۔ امریکا نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانونی جنگ کی مہمات کے ذریعے مذاکرات کو نظرانداز کرنے کی کوششوں کو روکے جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت اور بین الاقوامی عدالت انصاف میں اپیلیں اور ایک فرضی فلسطینی ریاست کو یک طرفہ طور پر تسلیم کرانے کی کوششیں شامل ہیں۔دوسری جانب فلسطینی صدر کے دفتر نے ردعمل دیتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی قانون اور ہیڈ کوارٹرز معاہدے کے خلاف ہے، بالخصوص اس لیے کہ فلسطینی ریاست اقوام متحدہ میں ایک مبصر رکن ہے۔
فلسطینی صدر کے دفتر نے امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اس فیصلے کو واپس لے جس کے تحت فلسطینی وفد کو نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے داخلے کے ویزے نہیں دیے گئے۔ فلسطینی خبر رساں ادارے ’ وفا‘کے مطابق صدر کے دفتر نے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی جائز فیصلوں کے ساتھ اپنی وابستگی پر زور دیا۔اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر محمود عباس کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کا منصوبہ تھا۔
امریکی وزارت خارجہ کے اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے ریاض منصور نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ اس کا کیا مطلب ہے اور یہ ہمارے وفد کے کسی بھی رکن پر کیسے لاگو ہوتا ہے اور ہم اس کے مطابق جواب دیں گے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجاریک نے کہا کہ یہ اہم ہے کہ تمام ممالک اور مبصرین جن میں فلسطینی بھی شامل ہیں، جنرل اسمبلی کے اجلاسوں کے آغاز سے ایک دن پہلے ہونے والی سربراہی کانفرنس میں نمائندگی کریں۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ستمبر میں ہونے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے قبل فلسطینی اتھارٹی کے حکام کو ویزے دینے سے انکار کا واشنگٹن کا فیصلہ ایک بہادرانہ اقدام ہے۔انہوں نےکہا ہم اس بہادرانہ اقدام اور ایک بار پھر اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔