ماسکو۔25جون (اے پی پی):روس نےکہا ہے کہ امریکہ ابھی تک اپنے متعلقہ سفارت خانوں کے کام میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششیں رک گئی ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے یوکرین میں تنازعہ کو تیزی سے ختم کرنے کا وعدہ کیا اوران کے وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد روس اور امریکہ نے سفارتی اور کاروباری تعلقات بحال کرنے کی کوشش کی، لیکن فوری جنگ بندی نہ ہونے پر امریکی رہنما دونوں فریقوں سے ناراض ہو گئے۔
بدھ کے روز کریملن کے معاون یوری یوشاکوف نے صحافیوں کو ایک بریفنگ میں بتایا کہ "کچھ پیش رفت کے باوجود، امریکی فریق ابھی تک سفارت خانوں کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے والی مشکلات کو سنجیدگی سے حل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔” روس کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے اور مغرب کی جانب سے ماسکو پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان تعلقات سرد جنگ کے بعد سب سے نچلی سطح پر آگئے۔ سفارتی بے دخلی کی وجہ سے دونوں فریق برسوں سے اپنے سفارتخانے واجبی عملے کے ساتھ چلا رہے ہیں۔
ماسکو اور واشنگٹن نے اپنے منقطع سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش میں دو ملاقاتیں کیں، لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ جون کے شروع میں، روس کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ واشنگٹن نے ماسکو کے ساتھ سفارتی مذاکرات کا تیسرا دور منسوخ کر دیا ہے اور اسے امید ہے کہ یہ تعطل "زیادہ دیر تک نہیں چلے گا”۔