امریکی ادارہ برائے خوراک و زراعت کی رپورٹ

79
American experts
American experts

اسلام آباد ۔ 7 اپریل (اے پی پی) قدرتی آفات اور مسلح تنازعات کی وجہ سے دنیا بھر میں 113 ملین افراد کو قحط کا خطرہ ہے، 53 ممالک میں تقریباً 113 ملین افراد کو گزشتہ سال( 2018ء میں) خوراک کی شدید قلت کا سامنا رہا جس کی بنیادی وجوہات میں قدرتی آفات اور مسلح تنازعات شامل ہیں،اس حوالے سے دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ خطہ افریقا ہے۔ امریکی ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف او اے) کی رپورٹ کے مطابق سال 2018ء میں 113 ملین افراد کو قحط کا سامنا کرنا پڑا، شدید بھوک کی صورت حال کا سامنا کرنے والے افراد کی مجموعی تعداد کا دو تہائی حصہ یمن، کانگو، افغانستان اور شام سے تعلق رکھتا ہے۔اس حوالے سے سب سے زیادہ متاثرہ خطہ افریقا ہے جہاں تقریباً 72 ملین افراد کو شدید بھوک یا قحط کے خطرے کا سامنا رہا اور مسلح تنازعات اور سیاسی عدم استحکام جبکہ اقتصادی بے یقینی کی صورتحال اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اس کے بنیادی اسباب میں شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2017 ءکے دوران قحط سے دوچار افراد کی تعداد 124 ملین تھی اس طرح 2018ءکے دوران اس میں قدرے بہتری آئی ہے اور ان کی تعداد کم ہوکر 113 ملین تک رہی۔