امریکی اڈوں پر وزیر اعظم عمران خان نے جو موقف اختیار کیا وہ پاکستانی قوم کے جذبات کی عکاس ہے ، علامہ طاہر اشرفی کا پریس کانفرنس سے خطاب

89
امریکی اڈوں پر وزیر اعظم عمران خان نے جو موقف اختیار کیا وہ پاکستانی قوم کے جذبات کی عکاس ہے ، علامہ طاہر اشرفی کا پریس کانفرنس سے خطاب

لاہور۔25جون (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی امور اور چیئرمین متحدہ علماءبورڈ علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ امریکی اڈوں پر وزیر اعظم عمران خان نے جو موقف اختیار کیا وہ پاکستانی قوم کے جذبات کی عکاس ہے‘ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے‘افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے، انتہا پسندی کا مقابلہ پہلے بھی کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے‘ہم نے نائن الیون کے بعد دہشت گردی کی جنگ میں اسی ہزار جانوں کی قربانی دی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب نے سزا یافتہ قیدیوں کو رہا کرنا شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں مزید بات چیت ہو رہی ہے، سعودی حکام سے سفری پابندیوں پر بھی مذاکرات ہو ئے ہیں جلد خوش خبری ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کی آیات نکالنے کے حوالے سے ہندوستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں‘ وزیر اعظم نے پردے کا قرآن مجید کے احکامات کے مطابق کہا ہے جبکہ کچھ شر پسند عناصر کو اس سے تکلیف ہو ئی ہے۔

علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ پاکستانی قوم جانتی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ کو اڈے نہ دینے کی بات کر کے عوام کی ترجمانی کی ہے،ملک کی تمام مدارس کی تنظیمیں اس بات سے متفق ہیں کہ خلاف شریعت کام کرنے والوں کےخلاف قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہئے ،دنیا بھر میں افراد جرم کرتے ہیں اس کے ذمہ دار ادارے نہیں ہوتے ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ منظور السلامیہ کے ایک استاد نے غیر شرعی کام کیا تو اسے نکال دیا گیا، اس کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے ،قانون ا س کے بارے میں خودفیصلہ کرے گا،جامعہ نے اپنا کام کر دیا ہے جو مجرم ہے اسے سزا ملنی چا ہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہزار سے پانچ ہزار طالب علم اور تین چار سو اساتذہ ادارے میں موجود ہوتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب خراب ہیں، میری تجویز ہے کہ حکومتی سطح پر ایک ہیلپ لائن قائم کی جائے جہاں پر واقعہ چھپانے کی بجائے شکایت درج کرائی جائے،اس آڑ میں شر پسند عناصر مدارس کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں جو ہمیںمنظور نہیں ۔

علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پردے کا قرآن مجید کے احکامات کے مطابق کہا لیکن کچھ لوگوں کو اس سے تکلیف ہو ئی ہے،قرآن نے عورت کو پردہ اور مرد کو آنکھیں نیچے رکھنے کا حکم دیاہے۔

انہوں نے کہا کہ مرد و عورت کو ایسا لباس پہننا چاہیے جس سے فحاشی و عریانی نہ ہو اور دوسروں کے جذبات نہ بھڑکیں، ملک کے کسی مدرسے کو ناجائز کام میں ملوث کیا جائے گا تو ہم مزاحمت کریں گے،جو لوگ مسجد ، مدرسوں میں بدفعلی جیسا قبیح فعل کرتے ہیں میں ریاست سے مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں عبرت کا نشان بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ زیادتی کے حوالہ سے خصوصی عدالت بنا کر اسی علاقہ میں سماعت ہو اور وہی پر مجرم کو سزا دی جائے ۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ نئے بورڈ کو ویلکم کرنا چاہئے جو کام کرے گا باقی رہے گا، مفتی کا ٹائٹل کوئی نہیں دیتا ہے،واقعہ سامنے آیا تو ملک سے باہر تھا،سفید کپڑوں پر دھبہ زیادہ واضح نظر آ تا ہے،دینی طبقہ پرز یادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ہمیں زیادہ محتاط رہنا ہوگا،زینب زیادتی کیس میں عوام کو معلوم ہے کہ اس کے مجرم کو پھانسی پرلٹکا یا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ زیادتی جیسے واقعات میں ملو ث مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے کےلئے بہتر قانون سازی کی جا رہی ہے ۔