امریکی جیوری کا ابو غرائب جیل میں تشدد کا نشانہ بننے والے تین عراقی مردوں کو 42 ملین ڈالرفی کس ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

131

واشنگٹن ۔13نومبر (اے پی پی):امریکی جیوری نے عراق کی ابو غرائب جیل میں تشدد کا نشانہ بننے والے تین عراقی مردوں کو 42 ملین ڈالرفی کس ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی فیڈرل جیوری کے اس فیصلے سے ورجینیا میں مقیم کنٹریکٹر سی اے سی آئی کے کردار پر 15 سالہ قانونی جنگ ختم ہو گئی ہے، جس کے سویلین ملازمین عراق جنگ کے دوران عراق کی اس جیل میں تعیناتی کے دوران عراقی قیدیوں پر تشدد میں ملوث تھے۔ جیوری نے مدعی سہیل الشماری، صلاح العجائیلی اور اسد الزباعی کو 42 ، 42 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کاحکم دیا۔ سہیل الشمار ی ایک مڈل سکول کے پرنسپل،صلاح العجائیلی ایک صحافی اوراسد الزباعی ایک پھل فروش تھے

جن کو ابو غرائب جیل میں قید کے دوران سی اے سی آئی کے اہلکاروں کی طرف سے مار پیٹ، جنسی زیادتی، جبری برہنگی اور دیگر مظالم کا نشانہ بنایا گیا۔شواہد میں امریکی فوج کے2 ریٹائرڈ جنرلز کی رپورٹیں بھی شامل تھیں، جنہوں نے بدسلوکی کو دستاویزی شکل دی اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سی اے سی آئی کے متعدد تفتیش کار 2003 کے آخر میں جیل میں اپنی تعیناتی کے دوران قیدیوں کےساتھ بدسلوکی میں ملوث تھے۔مدعی مقدمہ صلاح العجائیلی نے کہا کہ آج میرے لئے اور انصاف کے لیے ایک بڑا دن ہے۔یہ مقدمہ 2008 میں دائر کیا گیا تھا تاہم سی اے سی آئی کی طرف سے کیس کو خارج کرانے کی متعدد کوششوں کی وجہ سے اس پر فیصلہ سنائے جانے میں تاخیر ہوئی۔ مدعی مقدمہ سہیل الشماری نے بتایا کہ قید کے دوران ان کو بجلی کے جھٹکے دیئے گئے ،

گلے میں رسی باندھ کر گھسیٹا گیا،نیند سے محروم رکھا گیا ، خواتین کے زیر جامہ پہننے پر مجبور کیا گیا اور کتوں سے ڈرایا گیا۔