امریکی حکومت پاکستان میں انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ذریعہ سے ملک میں ترقی اور مواقع کی دستیابی کو فروغ دیتی رہے گی، امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم

66
US Ambassador Donald Bloom
US Ambassador Donald Bloom

اسلام آباد۔18نومبر (اے پی پی):امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا ہے کہ 75 سال سے زائد عرصہ سے امریکہ حکومت پاکستان کے ساتھ بنیادی ڈھانچےکی ترقی کے ایسے منصوبوں میں تعاون کر رہا ہے جن کی تکمیل سے لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں میں بہتری کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں پیر کو یہاں پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امریکی سفیر نے کہا کہ ان منصوبوں میں سڑکوں اور پلوں، پرائمری سکولوں اور جامعات، بجلی کی ترسیل کے نظام اور آبی منصوبوں کی تعمیر شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے ملک بھر میں لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی اور ترقی کے مواقع مہیا ہو رہے ہیں۔2005 سے لے کر اب تک امریکی حکومت نے پاکستان بھر میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں لگ بھگ دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، امریکہ ان اولین ملکوں میں سے ایک تھا جنہوں نے قیام پاکستان کے بعد اسے تسلیم کیا اور پاکستان کی ترقی میں ہماری شراکت داری بھی اسی وقت سے شروع ہوئی اور پروان چڑھتی رہی ہے، اس حوالے سے تربیلا اور منگلا ڈیم قابل ذکر مثالیں ہیں جن کی تعمیر میں امریکہ نے 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں اعانت فراہم کی تھی، 2013 میں ہم نے مزید40 لاکھ پاکستانیوں کی ضروریات کی تکمیل یقینی بنانے کے لیے ان آبی ذخائر کی تجدید کی اور ان کی بحالی اور بہتری پر کام آج بھی جاری ہے۔

سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ ہم نے حفظان صحت اور حصول تعلیم کے مواقع تک رسائی کو فروغ دینے کی غرض سے 60 سے زیادہ طبی مراکز اور ہسپتالوں کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش کیلئے مقامی حکومتوں کے ساتھ شراکت داری بھی کی جن میں پشاور میں جدید برن اینڈ ٹراما سینٹر، 543 پرائمری، ثانوی اور اعلیٰ ثانوی کا قیام بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے کا ذکر کیا جائے تو آئی بی اے کراچی، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) اور سینٹرفار ایڈوانسڈ سٹڈیز ان واٹر، انرجی اینڈ فوڈ سکیورٹی ایسے اعلیٰ معیار کے اداروں کاقیام امریکہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون کا مظہر ہے۔ امریکی سفیر نے کہا کہ ہماری ترقیاتی امداد قرض سے پاک ہوتی ہے، ہم قرض کے بجائے گرانٹ یعنی مالی اعانت فراہم کرتے ہیں جس سے لوگوں کو طویل مدتی قرض کا بوجھ برداشت کیے بغیر جدید بنیادی ڈھانچے سے مستفید ہونے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم محض بنیادی مادی ڈھانچے کی تعمیر کیلئے ہی مدد فراہم نہیں کرتے بلکہ خود افراد کی ترقی میں بھی سرمایہ کاری کرتے ہیں، امریکی منصوبوں میں روزگار کے مواقع کی تخلیق اور اور مقامی لوگوں کی استعداد کار بڑھانے کو ترجیح دی جاتی ہے، سڑکوں اور پلوں کی تعمیر سے لے کر جامعات اور طبی کے مراکز کے قیام تک، ہمارے منصوبے روزگار تخلیق کرنے، کاروبار کے فروغ اورمقامی لوگوں مہارتوں میں اضافہ کر تے ہیں، ان تمام سرگرمیوں سے مقامی معیشت میں مزید سرمایہ داخل ہوتا ہے۔

امریکی سفیر نے کہا کہ ترقی کے حوالے سے امریکی اپروچ اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری سے مقامی برادریاں ان خدمات اور مواقع سے براہ راست مستفید ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خواہ ہم آبپاشی کیلئے نہروں کی بحالی کر رہے ہوں یا سکولوں کی تعمیر نو یا شمسی توانائی کی سہولیات کی فراہمی، ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ان منصوبوں سے براہ راست مقامی ضروریات کی تکمیل ہو اور ان منصوبوں کی نگرانی مقامی لوگوں کے پاس ہو، ان ساری باتوں کا خلاصہ ہی ہے کہ ان منصوبوں کی تکمیل کے لمبے عرصہ بعد تک بھی پاکستان کے عوام کو منافع ملتا رہے۔ سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ مستقبل کی بات کی جائے توامریکی حکومت پاکستان میں انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ذریعہ سے ملک میں ترقی اور مواقع کی دستیابی کو فروغ دیتی رہے گی جبکہ پاکستان کو کلائمیٹ سمارٹ ترقی اور قابل تجدید توانائی کے حصول کی راہ پر گامزن کرنے کے سلسلہ میں پن بجلی اور شمسی توانائی کے ذرائع میں ہماری شراکت سنگ بنیاد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر میں ہماری سرمایہ کاری نے تجارت میں توسیع کی بنیاد رکھ دی ہے اور پاکستانی کاروباروں کی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی یقینی بنائی ہے۔تعلیم کے شعبہ میں ہماری سرمایہ کاری آئندہ آنے والی نسلوں کی قیادت اور ماہرین پیدا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ پائیدار روایت اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان مستقبل میں تعاون مشترکہ اقدار، باہمی احترام اور ترقی کے عزم کی مضبوط بنیاد پر قائم رہے گا۔ امریکی سفیر نے کہا کہ ہم پاکستان کے مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔