اسلام آباد۔22جولائی (اے پی پی):پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلَوم نےخیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی 200طالبات کو امریکی سفارتخانہ کے تعاون سے جاری انگلش ورکس پروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔شہید بینظیر بھٹو وومن یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقد کیے جانے والے اس چھ ماہ دورانیہ کے انگلش ورکس پروگرام کو محدود مالی وسائل کی حامل ان دو سو طالبات نے کامیابی سے مکمل کیا اور اپنی انگریزی زبان کی صلاحیتوں ، کمپیوٹر خواندگی سے متعلق مہارتوں اور ملازمت کے حصول کے لئے اپنی معلومات میں اضافہ کیا۔
امریکی سفارتخانہ سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق تقریب کے دوران سفیر بلَوم نے ایک نئے انگلش ایکسس مائیکرواسکالرشپ پروگرام کا بھی آغاز کیا جو خیبر پختونخوا کے معاشی طور پر پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے پانچ سو پینسٹھ طالبعلموں کو اسکول کے بعد دو سال کے لیے انگریزی زبان کی تربیت فراہم کرے گا۔ اس موقع پر سفیر بلَوم نے کامیاب طالبات کو اُن کی شاندار کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اندازہ ہے کہ ایک غیر ملکی زبان سیکھنا کس قدر دشوار ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان طالبات کے اہلِ خانہ کو یقینی طور پر اُن کی اس کامیابی پر فخر ہو گا۔ سفیر بلَوم نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس پروگرام کے ذریعہ حاصل ہونے والے علم اور مہارتوں سے وہ اپنی زندگیوں میں مزید بلندیوں کو چُھو سکیں گی۔اس موقع پر فاٹا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد جہانزیب خان اور شہید بینظیر بھٹو وومن یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر صفیہ احمد بھی کامیاب اور نئے اندراج ہونے والے طالبعلوں کے ساتھ موجود تھے۔
ایک کروڑ انہتر لاکھ ڈالر مالیت کے یہ دو پروگرام امریکی سفارتخانہ کے تعاون سے پاکستان میں جاری ہیں۔ ایکسس پروگرام دو سال پر محیط کم از کم تین سو ساٹھ گھنٹوں پر مشتمل ورچوئل اور بالمشافہ تدریسی عمل پرمبنی ہے جبکہ انگلش ورکس پروگرام چھ ماہ کے دوران دو سو چالیس تدریسی گھنٹوں پر مشتمل پروگرام ہے۔ 2005 سے لے کر اب تک تقریباً 24 ہزار پاکستانی طالب علم ان پروگراموں میں شرکت کر چکے ہیں جو کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کے اس پچھترویں سال میں وسیع تعاون کا مظہر ہے۔