واشنگٹن ۔26اگست (اے پی پی):امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو کی گورنر لیزا کُک کو مبینہ رہن (مارگیج)فراڈ کے الزامات کی بنیاد پر عہدے سے برطرف کر دیا ۔ شنہوا کے مطابق اس فیصلے کا اعلان صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر جاری کیے گئے ایک خط کے ذریعے کیا۔ٹرمپ نے اپنے خط میں لکھا کہ امریکی آئین کے آرٹیکل II اور 1913 کے فیڈرل ریزرو ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق آپ کو فیڈرل ریزرو بورڈ آف گورنرز کے عہدے سے فوری طور پر برطرف کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ فیڈرل ریزرو کو سود کی شرح مقرر کرنے اور بینکاری کے نظام کو کنٹرول کرنے کی بہت بڑی ذمہ داری حاصل ہے، امریکی عوام کو اس ادارے میں دیانتداری پر مکمل اعتماد ہونا چاہیے لیکن آپ کے مبینہ فریب دہندہ اور ممکنہ طور پر مجرمانہ طرز عمل کے پیش نظر یہ اعتماد قائم نہیں رہ سکتا۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب فیڈرل ہاؤسنگ فنانس ایجنسی کے ڈائریکٹر بل پلٹے نے لیزا کُک پر رہن فراڈ کے الزامات لگائے اور ان کے خلاف محکمہ انصاف کو فوجداری ریفرنس بھیجا۔
صدر ٹرمپ نے اسی روز لیزا کُک سے استعفے کا مطالبہ کیا، تاہم کُک نے جواب میں کہا کہ وہ محض کسی ٹویٹ میں اٹھائے گئے سوالات کی بنیاد پر دباؤ میں آ کر عہدہ نہیں چھوڑیں گی۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ 1913 کے فیڈرل ریزرو ایکٹ میں صدر کے فیڈ گورنرز کو برخاست کرنے کے اختیارات محدود کیے گئے ہیں جس کے تحت صدر صرف وجہ کی بنیاد پرہی برطرفی کر سکتا ہے لیکن قانون میں وجہ کی وضاحت نہیں کی گئی۔