واشنگٹن۔29مئی (اے پی پی):امریکا کی وفاقی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیگر ممالک پر عائد کئے جانے والے تجارتی محصولات کو غیر قانونی قرار دے دیا جبکہ امریکی انتظامیہ نے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کر دی ہے۔ بی بی سی کے مطابق امریکا کی عدالت برائے بین الاقوامی تجارت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹیرف لگانے کے لئے استعمال کیا جانے والا قانون صدر کو یکطرفہ طور پر دیگر ممالک پر درآمدی محصولات عائد کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ امریکی آئین کے مطابق صرف کانگریس ہی کو دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت پر فیصلے کرنے کا اختیار ہے، صدر معیشت کو تحفظ دینے کے لئے کانگریس کے اس اختیار کو ختم نہیں کر سکتے۔عدالت نے امریکا کی جانب سے الگ سے چین، میکسیکو اور کینیڈا پر لگائے گئے محصولات کو بھی کالعدم قرار دے دیا ۔ امریکی انتظامیہ نے الزام لگایا تھا کہ ان ممالک سے امریکا میں منشیات اور غیر قانونی تارکینِ وطن داخل ہوتے ہیں۔
یہ مقدمہ لبرٹی جسٹس سینٹر کی توسط سے پانچ ایسی کمپنیوں نے دائر کیا تھا جو اُن ممالک سے اشیا درآمد کرتی ہیں جن پرصدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ٹیرف عائد کئے ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ نے عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے۔وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکرٹری کش ڈیسائی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ کرنا غیر منتخب ججوں کا کام نہیں کہ قومی ہنگامی صورتحال سے کیسے نمٹا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو سب سے پہلے رکھنے کا وعدہ کیا تھا اور انتظامیہ اس بحران سے نمٹنے اور ملکی عظمت بحال کرنے کے لئے ہر سطح پر انتظامی طاقت کو استعمال کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602546