کیف ۔ 31 جنوری (اے پی پی) امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو جمعہ کو یوکرین کے دورہ پر دارالحکومت کیف پہنچ گئے جہاں وہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔ یہ دورہ ایسے مرحلے پر ہو رہا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی آگے بڑھ رہی ہے ۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ جنوری کے ابتدائی دنوں میں طے تھا تاہم مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے باعث مو¿خر کیاگیا۔ توقع ہے کہ وہ اس دورے میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے ساتھ تنازعہ میں یوکرین کو امریکی حمایت کا یقین دلائیں گے۔ لندن میں ایک روزہ قیام کے بعد یوکرین کے لئے طیارے پر سوار ہونے سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرینی حکام سے بدعنوانی کے خلاف باہمی تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یوکرینی عوام کو یہ یقین دلانا چاہیں گے کہ وہ ایک آزاد اور خودمختار قوم ہیں۔ اپنے مذکورہ دورے میں مائیک پومپیو کی یوکرائن کے وزیر خارجہ ، وزیر دفاع اور آرتھوڈوکس چرچ میٹروپولیٹن رہنما سے بھی ملاقاتیں ہوں گی جس کے بعد وہ بیلاروس کے راستے وسطی ایشیائی ممالک قازقستان اور ازبکستان بھی جائیںگے۔ کیف میں امور خارجہ کے تجزیہ کار اولیکسی ملنائیک کا کہنا ہے کہ مائیک پومپیو فی الحال بائیڈن کے معاملے پر محتاط ہیں ، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کہا کہ وہ اس دورے میں کسی مخصوص فرد کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے۔ مائیک پومپیو ان سینئر امریکی حکام میں شامل ہیں جنہوں نے یوکرینی ہم منصب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی وہ ٹیلی فونک گفتگو سنی تھی جس میں صدر زیلنسکی نے بائیڈن کے خلاف تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ سال صدر ٹرمپ نے یوکرینی صدر کی شکایت پرامریکی سفیر میری یووانوویچ کو فارغ کیا تو سفیر کا دفاع نہ کرنے پر بھی مائیک پومپیو میڈیا کی تنقید کا نشانہ بنے ۔ مواخذے کی کارروائی میں ڈیموکریٹکس کا مو¿قف ہے کہ صدر ٹرمپ نے یوکرین کو 400 ملین ڈالر کی فوجی امداد اپنے انتخابی حریف جو بائیڈن کے خلاف کارروائی سے مشروط کی تھی۔