واشنگٹن۔14فروری (اے پی پی):امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے وفاقی اداروں کی ڈائون سائزنگ کے منصوبے کے نئے مرحلے میں پروبیشنری ملازمین کو فارغ کرنا شروع کر دیا ہے ۔امریکا کے سابق فوجیوں کے امور کے محکمے نے تصدیق کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی ہدایات کے تحت ایک ہزار پروبیشنری ملازمین کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق وفاقی سرکاری اداروں میں حال ہی میں ملازمت پر رکھے گئے دو لاکھ ملازمین اپنی پروبیشنری مدت پوری کر رہے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ادارے کے سربراہان کو زیادہ تر ٹرائل اور پروبیشنری عملے کو فارغ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔اسی طرح یونائیٹڈ سٹیٹس آفس آف پرسنل مینجمنٹ ( او پی ایم) کے کچھ ملازمین کو ایک وڈیو کال کے دوران برطرف کیا گیا جس میں 100 کے قریب ملازمین کو مدعو کیا گیا تھا۔ان ملازمین کو بتایا گیا کہ انہیں اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے فارغ کیا جا رہا ہے۔اس وڈیو کال کے ختم ہونے کے تھوڑی دیر بعد ملازمین کو سبکدوش کرنے کے خطوط ملنا شروع ہو گئے اور ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں ان کی اپنے سسٹمز تک رسائی ختم کر دی گئی۔
یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ ( ایچ یو ڈی)کے ایک ملازم نے بتایا کہ اس نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کو قبول کر لیا ہے جس کی وجہ یہ تھی کہ دوسری صورت میں اسے نوکری سے نکال دیا جانا تھا۔ امریکی انتظامیہ نے وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کو رضاکارانہ طورپر ملازمت چھوڑنے کی صورت میں 8 ماہ کی تنخواہ دینے کی پیش کش کی تھی اور اس کو حکومت کی فراخدلانہ پیش کش قرار دیا ۔