اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ٹیرف کے نفاذ کو معطل کرنے کا فیصلہ خوش آئند اور بین الاقوامی تجارتی تعاون کو فروغ دینے اور تنائو کم کرنے کی جانب بڑا قدم ہے۔ بدھ کو یہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس التوا سے کاروباری اداروں کو چیلنجنگ ماحول میں نئی حکمت عملی کی تیاری اور تجارت کے فروغ کو برقرار رکھنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹیرف کے نفاذ سے ٹیکسٹائل اور زراعت جیسے برآمدی شعبوں کے بہت زیادہ متاثر ہونے اور خاص طور پر سارک ممالک کے غیر متناسب طور پر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ افتخار علی ملک نے عالمی منڈیوں کے درمیان باہمی ربط پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی تجارتی پالیسیاں ابھرتی ہوئی معیشتوں پر گہرا اثر ڈالتی ہیں، ٹیرف کا فوری نفاذ ملتوی ہونے سے سپلائی چین میں رکاوٹیں کم ہوں گی اور جنوبی ایشیا میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
انہوں نے مساوی تجارتی فریم ورک کی جانب مسلسل کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ سارک چیمبر آٹھوں جنوبی ایشیائی ممالک کی نمائندگی کرتا ہے اور طویل عرصے سے تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کےلئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیرف کے التوا سے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں طرح کی معیشتوں کو فائدہ ہوگا۔