امن فوجی دستوں میں تعاون میں سرفہرست ملک کی حیثیت سے پاکستان دنیا بھر کے متعدد تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں” بلیو ہیلمٹ "کے اہم کردار کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،ترجمان دفتر خارجہ

66
امن فوجی دستوں میں تعاون میں سرفہرست ملک کی حیثیت سے پاکستان دنیا بھر کے متعدد تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں" بلیو ہیلمٹ "کے اہم کردار کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امن فوجی دستوں میں تعاون میں سرفہرست ملک کی حیثیت سے پاکستان دنیا بھر کے متعدد تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں” بلیو ہیلمٹ "کے اہم کردار کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

ہفتہ کو اقوام متحدہ امن دستوں کے عالمی دن کے موقع پر ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کی خدمات اور قربانیوں کو سلام پیش اور اقوام متحدہ کے ساتھ امن ، استحکام اور تعاون کے مشترکہ نظریات کو آگے بڑھانے کے لئے کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو چھ دہائیوں سے زائد عرصہ تک جاری رہنے والے اقوام متحدہ کی سلامتی کے لئے دیرینہ اور مستقل شراکت پر فخر ہے۔ترجمان نے کہا کہ 1960 کے بعد سے ، ہمارے 200،000 سے زیادہ امن دستوں نے دنیا کے تقریبا ً تمام براعظموں کے 26 ممالک میں اقوام متحدہ کے 46 مشنز میں شجاعت کے ساتھ خدمات انجام دیں۔

ترجمان فتر خارجہ کا کہناتھا کہ اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کے ذریعہ پاکستان کے امن فوجیوں نے ہمیشہ اپنے ہر مشن میں نمایاں کردار ادا کیاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے 157 امن فوجیوں نے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے اپنی ذمہ داریوں کے دوران جانوں کی قربانی دے دی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نے ریکارڈ وقت میں خواتین امن فوجیوں کی تعیناتی کو یقینی بنایا ہے۔ 2019 میں ، پاکستان نے عملے / افسران کے زمرے میں اقوام متحدہ سیکریٹریٹ کے مقرر کردہ 15 فیصد معیار کو پورا کیا، یہاں تک کہ ، پاکستانی افسران کی ایک ٹیم اس وقت اقوام متحدہ کے امن مشن میں پاکستان کی پہلی خواتین گروپ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہے ، جو جمہوری جمہوریہ کانگو میں تعینات ہے ،

جس میں نفسیاتی ماہرین ، تناؤ کے مشیر ، پیشہ ورانہ تربیت کے افسران، صنفی مشیر ، ڈاکٹر ، نرسیں ، آپریشن افسر ، انفارمیشن آفیسر اور رسد کے افسران شامل ہیں۔